سی بی آئی چھاپے پر بولے لالو،میرے خلاف بی جے پی ۔آرایس ایس کی سازش جانچ ایجنسی سے میں نہیں ڈرتا،ہماری لڑائی مرکزی حکومت کے تکبر کے خلاف ہے۔

پٹنہ،7جولائی:مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کی چھاپہ ماری پر راشٹریہ جنتا دل کے رہنما لالو یادو نے خاموشی توڑ ی ہے۔چارہ گھوٹالے میں رانچی کورٹ میں جمعہ کی صبح پیشی کے بعد باہر نکلے لالو نے سی بی آئی چھاپہ ماری کو سیاسی سازش قرار دیا۔آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے،سارا کام نظام سے ہوا ہے،سب کچھ این ڈی اے کے دور میں ہوا،میں رانچی میں ہوں، میرا خاندان پٹنہ میں اور چھاپے چل رہے ہیں،یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سازش ہے،ہم نریندر مودی کو ہٹا کر ہی دم لیں گے،ملک کی حالت بدتر ہے،کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔انہوں نے نے کہا کہ پورے معاملے میں قوانین پر عمل کیا گیا ہے۔1999میں آئی آرسی ٹی سی کی تشکیل ہوئی،2002میں کام شروع ہوا اور 2003میں ریلوے نے ہوٹل-مسافر رہائش گاہ کوآئی آرسی ٹی سی کو سونپا،2006لالو نے کہا کہ یہ سی بی آئی کی غلطی نہیں ہے، یہ نریندر مودی اور امت شاہ ہیں جو مرکز میں بیٹھ کر جانچ ایجنسی کو ہدایات دے رہے ہیں۔آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ چھاپہ ماری کی کارروائی کی معلومات میڈیا کو بھی نہیں ہے اور سی بی آئی نے کیس درج کر لیا۔
آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ سی بی آئی چھاپہ ماری کی اب عادت ہو گئی ہے،جانچ ایجنسی سے میں نہیں ڈرتا،ہماری لڑائی مرکزی حکومت کے تکبر کے خلاف ہے۔لالو نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ لالو مسلسل مضبوط ہوتے جا رہے ہیں اور یہ جنگ 2019میں انہیں دور کرنے کے لئے ہے۔اپنی صفائی میں انہوں نے کہا کہ 1999میں آئی آرسی ٹی سی کی تشکیل ہوئی اور پھر لالو وزیر نہیں تھا،2002میں آئی آرسی ٹی سی کام کرنے لگی.
لالو نے کہا کہ 2003میں دہلی، ہوڑہ، رانچی مسافر رہائش گاہ آئی آرسی ٹی سی کو حوالے کیا گیا اور اس وقت واجپئی حکومت اقتدار میں تھی،31مئی 2004کو لالو ریلوے کے وزیر بنے اور یہ مسافر رہائش گاہ آئی آرسی ٹی سی کوحوالے کئے جا چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ 2006میں اسی پالیسی کے تحت کچھ ہوٹلوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے اوپن ٹینڈر نکالے گئے۔ہوٹلوں کو 15سال کے لئے لیز پر دیا گیا،معاہدے کے تحت پارٹی کو 15سال تک لائسنس فیس چکانا تھا،دہلی مسافر رہائش گاہ کو ٹاٹا گروپ نے لیز پر لیا۔آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ آج حالت یہ ہے کہ مرکزی حکومت ریلوے کی کیٹرنگ کی خدمات کو پرائیویٹ کمپنیوں کو دے رہی ہےمیںآئی آرسی ٹی س ی نے اوپن ٹینڈر شروع کیا۔