اصلاح احوال کے لئے ہمیں اپنے اعمال و کردار کو شریعت کے موافق ڈھالنا ہوگا:مولانا محمد اظہرمدنی

نئی دہلی: جنوبی دہلی ،جیت پور ، پارٹ۔ ۲میں واقع مشہور و معروف مسجد’’جامع مسجد سلام‘‘ میں سابقہ سالوں کی طرح اس سال بھی عید کی نماز ادا کی گئی جہاں پرسکون ماحول میں سیکڑوں فرزاندان توحید نے دوگانہ عید ادا کی۔عیدالفطر کی نماز جامعہ ابوبکر صدیق الاسلامیہ کے مدیر مولانا محمد اظہر مدنی نے پڑھائی۔ بعد ازاں،آپ نے حاضرین کے سامنے عید کا خطبہ پیش کیا۔ آپ نے سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ہم نے تقوی والی زندگی رمضان المبارک کے مہینہ میں بھائی بھائی بن کرکے گزاری ہے، مواساۃ و مواخاۃ اور ہمدردی و بہی خواہی کے بہترین ایام بسر کئے ہیں ویسی ہی سال کے بقیہ دنوں میں بھی تقویٰ اور پرہیزگاری والی زندگی گزاریں گے۔ اگر ہم نے ایسا کرلیا تو ہم جہاں ایک طرف دنیا کے سبھی مصائب و مشکلات سے امن و امان میں رہیں گے اورہمارے سبھی کاموں میں رب تعالیٰ کی نصرت و تائید شامل حال ہوگی، وہیں دوسری طرف رب تعالیٰ کے حضور سرخرو اور کامیاب ہوں گے۔
مولانامدنی نے اپنے خطبہ میں کہا کہ پوری دنیا بالخصوص امت مسلمہ جن حالات سے دوچار ہے اور جس کسمپرسی ، بے اطمینانی اور بدامنی کی زندگی گزار رہی ہے ، وہ ایک طرح سے ہمارے گناہوں کا اللہ تعالیٰ سے رشتہ کمزور ہونے کا، اجتماعیت کے ساتھ اس کی رسی کو مضبوطی سے نہ تھامنے کا اور کتاب و سنت کو چھوڑدینے کے پاداش میں عذاب الٰہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اگر آج بھی ہم مسلمان اپنے اعمال و کردار کو کتاب و سنت کے مطابق ڈھال لیں تو وہ دن دور نہیں جبکہ ہماری پریشانیاں دور ہوجائیں گی اور ہم خوشحال زندگی گزارنے لگیں گے بلکہ ہم اپنے اعمال و کردار کے ذریعہ برادران وطن کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
مولانا مدنی نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ جس طرح سے قرب الٰہی کا ذریعہ تھا، اسی طرح سے اس کے بندوں پر رحم و کرم سے پیش آنے کا موقع تھا کیونکہ اس مہینہ میں ملائکہ خصوصاروح الامین امن و شانتی کا پیغام لے کر آئے تھے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ حرم پاک بھی دہشت گردوں کی چیرہ دستیوں اور منافقین اور دہشت گردوں کی سازشوں سے محفوظ و مامون نہیں ہے۔ آپ نے بتایا کہ امت مسلمہ کے کچھ افراد کی بدبختی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ پچھلے دنوں اس ماہ مبارک کے عشرہ اخیر میں مکہ مکرمہ جیسے محترم اور مقدس شہر میں بڑے پیمانے پر بم بلاسٹ کرنے کی سازش کی گئی۔ یہ تو سعودی عرب کے اسلام پسند ، امن دوست، بیدار مغز اور انسانیت نواز حکمران اور عوام کا کارنامہ ہے کہ انہوں نے ان سب سازشوں کو ناکام بنادیا اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ جل شانہ اپنے گھر اور حرم میں الحاد اور بدامنی پیدا کرنے والوں کو نہیں بخشے گا اور عذاب الیم سے دوچار کرے گا الا یہ کہ وہ اپنی ان بدبختانہ اور ملحدانہ اور دہشت گردانہ اعمال سے باز آجائیں اور توبہ کرلیں۔
پریس ریلیز کے مطابق مولانا موصوف نے مزید کہا کہ ہمارے وطن عزیز میں بھی جہاں کی قومی یکجہتی ، آپسی بھائی چارہ اور مختلف طبقات و ادیان کا شیر و شکر اور احترام متبادل کے ساتھ رہنے کا جو قدیم زمانہ سے روایات چلی آرہی ہے، اس کو نیست و نابود کرنے کی سازشیں فسطائی طاقتیں مسلسل کرتی رہی ہیں، اس سے بدامنی کو راہ ملتی ہے اور بھارت کے ہر شہری خصوصا مسلمانوں کو بہت زیادہ ہوشیار، چوکنا اور پرامن رہنے کی ضرورت ہے تاکہ اندرونی و بیرونی دہشت گردوں کی سازش کو ناکام بنایاجاسکے اور داعش اور بغدادی اور اس جیسی دیگر تخریب کاروں کو ملک اور مقامات مقدسہ میں کسی بھی طرح سے بدامنی پیدا کرنے سے روکا جاسکے۔
مولانا نے تعمیر ملک و ملت اور انسانیت کی اپیل کرتے ہوئے اللہ جل شانہ کی کبریائی اور بڑائی پر خطبہ کو ختم کیا۔