آخری عشرے میں اپنے لیے او ر پوری امت کے لیے مغفرت اور جہنم سے خلاصی کی دعا کیجئے قاضی نگرکی مسجد ام خالد الفرہود میں جمعۃ الوداع کے موقع پر ناظم امارت شرعیہ کا پر مغز خطاب
رمضان کا آخری عشرہ اللہ تعالیٰ نے جہنم سے نجات کا بنایا ہے ۔ اس لیے ہم سب کو اس عشرہ میں مغفرت اور جہنم سے نجات کی دعا کرنی چاہئے ، اپنے لیے بھی دعا کرنی چاہئے اور اپنے والدین، بال بچوں ، بیوی، بھائی بہن، رشتے داروں ، پڑوسیوں ، دوستوں ، اپنے گاؤں اور شہر میں رہنے والوں ، ملک میں رہنے والوں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے دعا کرنی چاہئے ، کس چیز کی دعا کریں ، مغفرت کی دعا کریں ، جہنم سے نجات کی دعا کریں ، امن و امان کی دعا کریں، رزق میں برکت کی دعا کریں ، پریشانیوں سے حفاظت کی دعا کریں ، حقیقت میں یہ پورا مہینہ ہی دعا کی قبولیت کا مہینہ ہے ، بے شمار ساعتیں اس میں دعا کی قبولیت کی ہیں ،خواہ و ہ افطار و سحر کے اوقات ہوں ، تہجد کا وقت ہو ، شب قدر ہو، فرض نمازوں کے بعد کے اوقات ہو ں یا تراویح کے بعد کا وقت ، سبھی دعا کی قبولیت کے اوقا ت ہیں ، اس لیے اس مہینے میں ہمیں اپنے رب سے زیادہ سے زیادہ دعا مانگنی چاہئے ۔ اللہ تعالیٰ دعا ء مانگنے والوں سے خوش ہو تا ہے اور دعا مانگنے والوں کی دعا کو رد نہیں کرتا ہے ، اللہ نے خود کہا ہے کہ جب دعا کرنے والا مجھ سے دعا کرتا ہے تو میں ا س کی پکار کو سنتا ہوں ۔ اس لیے اپنے گناہوں سے معافی خوب مانگے ، اللہ سے جتنا زیادہ مانگیں گے اللہ اتنا ہی خوش ہو گا اور عطا کرے گا۔ دعا حقیقت میں ہر عبادت کی روح ہے ، بلکہ دعا ہی اصل عبادت ہے ، ہم نماز پڑھتے ہیں ، پوری نماز کیا ہے ؟ دعا ہی تو ہے ۔ چاہے وہ سورۂ فاتحہ ہو، التحیات ہو یا دیگر اذکار سب دعا ہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار ناظم امارت شرعیہ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے قاضی نگر کی جامع مسجد ام خالد الفرہود میں جمعۃ الوداع کے موقع پر خطاب فرماتے ہوئے کیا ۔
مولانا نے مزید فرمایا کہ جس طریقہ پر ہم اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں اور اس سے اللہ خوش ہو تا ہے اور ہمارے گناہوں کو معاف کر دیتا ہے ، اسی طرح ہمیں بھی ایک دوسرے کی غلطیوں کو معاف کرنے والا بننا چاہئے ، اس لیے رمضان کے مہینے میں ہم یہ عہد کریں کہ اپنے گھر والوں ، رشتے داروں ، پڑوسیوں ، دوست و احباب ، ساتھ میں کام کرنے والوں سے اگر کسی طرح کا کوئی من مٹاو ہے ، کچھ اختلاف ہے ، کوئی پرانا جھگڑا ہے تو اس کو ختم کریں ، ایک دوسرے کو معاف کر یں اور اپنے دل سے بغض و حسد اور کینہ کو ختم کریں ، جو اللہ کے بندوں کو معاف کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف کرتے ہیں اور اس کے درجات بلند کرتے ہیں ، نیز اللہ نے فرمایا کہ وہ غصہ کو پی جانے والوں اور معاف کر دینے والوں کو پسند کرتے ہیں ، اس لیے ایک دوسرے کی غلطیوں کو ڈھونے والے نہیں بلکہ ایک دوسرے کی غلطیوں کو معاف کرنے والا بنئے ، ٹوٹے ہوئے رشتوں کو جوڑنے کی بڑی فضیلت قرآن و حدیث میں وارد ہوئی ہے ۔ اگر آپ اللہ کے بندوں کے ساتھ اچھائی اور حسن سلوک کا معاملہ کریں گے تو اللہ بھی آپ کے ساتھ اچھا معاملہ کرے گا ،اور اگر ہمارا رویہ اللہ کے بندوں کے ساتھ اچھا نہیں ہو گا تو اللہ کی نظر میں بھی ہم نا پسند رہیں گے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب لوگوں کو اپنی مرضیات پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری مغفرت فرمائے ، اور پوری امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے ، آمین