سہارنپور ( احمد رضا ) سبکا ساتھ سبکا وکاس ، نظم ونسق کے ساتھ ساتھ منصفانہ عمل کارکردگی کا مظاہرے کرنیکا شور مچانے والی ریاستی بھاجپا قیادت اس وقت شرمسار ہوتی دیکھی گئی کہ کل جب صبح سویرے ریاستی وزیر کابینہ اور ضلع کے انچارج وزیر سوریہ پرتاپ شاہی کے سنگ دودھلی فساد اور شبیر پور فساد کے ملزم بھی یوگ کی بڑی تقریب میں کلکٹر اور ایس ایس پی کے سامنے لگاتار دوگھنٹہ تک موجود رہے اور بتیاتے نظر آئے ایف آئی ہونے کے بعد بھی افسران نے انکو حراست میں لینے کی ہمت تک نہی دھائی بلکہ احترام کرتے نظر آئے؟جگ ظاہرہیکہ ضلع میں سلسلہوار ہونے والے پر تشدد واقعات کی شروعات بیس اپریل کے دن بھاجپا کے شہرین قائدین ، ممبر لوک سبھا اور تین ممبران اسمبلی کے ذریعہ دودھلی گاؤں میں جبریہ طور سے بابا صاحب کی شوبھا یاترا کے تنازعہ کے ساتھ ہوئی تھی پولیس نے بھاجپائی قائدین کو بغیر اجازت شوبھا یاترا نہی نکالنے دی نتیجہ کے طور پو بھاجپا کے شہرین قائدین ، ممبر لوک سبھا اور تین ممبران اسمبلی سیکڑوں کی بھیڑ کے سنگ ایس ایس پی بنگلے پہنچے اور وہاں شرافت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے جو بھی کہنا اور کرنا تھا وہ سبھی کچھ کیا اور کہا اس سچ کو یوگی سرکار نے بھی ماناہے کہ ہماری جماعت کے لوگ ایس ایس پی بنگلے گئے تھے اسی غنڈہ گردی کے خلاف آئی پی ایس ایسوسی ایشن نے چیف منسٹر سے ملکر شکایت درج کرائی تھی اور ملزمان کے خلاف سکت ایکش لئے جانیکی پرزور اپیل بھی کی تھی اسی معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کیاتھا تین چھوٹے سے کارکنان کو گرفتار جیل بھیجا گیاجبکہ بڑے شاطر بھاجپائی قائد آج بھی آزاد ہیں اور اسٹیٹ کے بااثر منسٹر سوریہ پرتاپ شاہی کے سنگ یوگا کی تقریب کے علاوہ سرکاری میٹنگ میں بھی منسٹر اور سینئر افسران کے ساتھ گھومتے رہے اس نظارہ کو دیکھتے ہوئے کانگریس ، بہوجن سماج پارٹی اور دلت مورچہ کے لوگوں نے ریاستی سرکار کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کی زبردست مذمت کرتے ہوئے نامزد بھاجپا ملزمان کی فوری گرفتاری کی مانگ دہرائی ہے اہم بات یہ بھی ہیکہ کل صبح ریاستی منسٹر شاہی کے ساتھ نامزد بھاجپا قائدین کے یوگا کئے جانے کے معاملہ پر سبھی اپوزیشن جماعتوں نے ضلع انتظامیہ اور ریاستی وزیر سوریہ پرتاپ شاہی کے رویہ پر حیرت کا اظہار کیا اور کہاکہ بھاجپا کا رویہ دوغلہ پن کا مظہر ہے بھاجپا دلت اور اعلیٰ ذات کے افراد کو الگ الگ پیمانہ سے ناپتی ہے ! بسپاکے سینئر قائد جگپال سنگھ، شاذان مسعود ، فیضان الرحمان اور لودھی کمار نے سرکار کے اس دوہرے رویہ کو موقع پرستی اور مفاد پرسی بتاتے ہوئے بیقصوروں کے ساتھ انصاف کرنے اور ملزمان کو جیل بھیجے جانے کا اپنا عزم دہرایا ملک میں جب سے مودی سرکار وجود میں آئی ہے تبھی سے مقامی سطح پر ہماری اپوزیشن جماعتوں کا یہ عزم رہا ہے کہ مفاد پرسی اور فرقہ پستی پرمبنی بھاجپاکی دوغلی چال کو کبھی اس ضلع میں کامیاب نہی ہونے دیاجائیگا اپوزیشن کے ا اسی تحاد کے نتیجہ میں بھاجپائی شر پھیلانے میں کافی حد تک ناکام بنے ہیں مگر جوش میں کمی نہی ؟
بھیم آرمی چیف چندرشیکھر عرف راون کی ماتا شریمتی کملیش اور دونوبھائی کانگریس لیڈران کے ساتھ انتظامیہ کی دلت اور مسلم مخالف کاروائی کو پہلے ہی افسوسناک بتا چکے ہیں اس موقع پر سینئر کانگریسی قائد عمران مسعود نے بھی صاف کہاکہ اگر فسادات کے معاملات میں صرف مسلم اور دلت فرقہ کو ہی نشانہ بنایا گیاتو ہم بے قصور افراد کا مکمل ساتھ دینے کیلئے ہر طرح سے ہر پل تیار ہیں عمران مسعود نے یہ بھی کہاکہ پولیس اور انتظامیہ نے بھاجپا کی حمایت یافتہ ٹھاکروں کی رنویر سیناکو کلین چٹ دیکر بھاجپاکو طاقت پہنچانیکا کام کیاہے جو شرمناک عمل ہے آپنے کہاکہ دلتوں کا استحصال کیاجانا شرمناک عمل ہے عمران مسعود نے یہ بھی واضع کیا کہ اقلیتوں اور دلتوں کے مشکلات بھرے وقت میں کانگریس ہر پل انکے ساتھ رہیگی اور دلت فرقہ پر ظلم برداشت نہی کیاجائیگاایسا محسوس ہورہاہیکہ شاید راون کو گرفتار کرنیکے بعد ضلع انتظامیہ نے ایک بڑی مصیبت گلے ڈال لی ہے عام چرچائیں ہیں کہ نامزد بھاجپائیوں کو کیوں اور کس کے اشارے پر ابھی تک گرفتار نہی کیا گیاہے ! فوٹو۔۔۔ ریاستی وزیر کی یوگا تقریب