میرٹھ، 20؍جون
قومی خاتون کمیشن کے رکن آلوک راوت نے کہا کہ خواتین کو خود کو اکیلا نہیں سمجھنا چاہیے ۔خاتون کمیشن ان کے ہر مسئلہ کو حل کرے گا۔انہوں نے پولیس اور انتظامی افسران کو خواتین کے مسائل کو ترجیحی طورپر حل کرنے کو کہا۔منگل کو سرکٹ ہاؤس میں خواتین عوامی سماعت میں قومی خاتون کمیشن کے رکن آلوک راوت نے کہا کہ قومی خاتون کمیشن کی تشکیل جنوری 1992میں قومی خاتون کمیشن ایکٹ 1990کے تحت خواتین کے آئینی اور قانونی حقوق کی حفاظت کرنے ، ان کی شکایات اور مسائل کے ازالے ، حکومت کو خواتین سے متعلق معاملات میں مشورہ دینے، خواتین کے سماجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے وغیرہ کے تعلق میں کی گئی تھی ۔خواتین کے تحفظ اور وقار کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے اور شکایت کنندہ کی مدد کرنا اور اس کو مطمئن کرنا ،یہ پولیس کی ترجیح ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ خواتین اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں، کمیشن ہر قدم پر ان کے ساتھ ہے، خواتین کے مفاد ات کی حفاظت کرنا اور ان کے مسائل کوحل کرنا خاتون کمیشن کی ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے خواتین کی ترقی کے لیے متعدد اقدامات کئے ہیں۔کمیشن کے سامنے گھریلو تشدد، جہیز کے لیے ہراساں کرنے جیسے مسائل خواتین کی طرف سے درج کرائے جاتے ہیں۔اس موقع پر سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ جے رویندر گوڑ، پولیس سپرنٹنڈنٹ دیہی راجیش کمار وغیرہ موجود تھے۔