نئی دہلی،20؍جون
چین نے جہاں ایک بار پھر صاف طور پر کہا ہے کہ جوہری عدم توسیع معاہدے (این پی ٹی)پر دستخط نہیں کرنے والے ممالک کے جوہری سپلائر گروپ (این ایس جی)میں شمولیت کو لے کر اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔چین کے اس بیان سے ہندوستان کے 48رکنی این ایس جی کی اگلے ہفتے ہونے والی میٹنگ میں شمولیت کے امکان کو پھر جھٹکالگا ہے، ساتھ ہی چین نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں ایک بار پھر رکاوٹ کھڑی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔چین کا کہنا ہے کہ جیش محمد کے سربراہ کے خلاف قدم اٹھانے کے لیے ٹھوس ثبوتوں کی ضرورت ہے۔ہندوستان کا کہنا ہے کہ اس نے اظہر پر پابندی کے لیے ٹھوس ثبوت پیش کئے ہیں اور اس میں اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مکمل تفصیلات ہیں ۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ کا یہ تبصرہ اقوام متحدہ کی 1267کمیٹی کا اگلے ماہ ہونے جا رہے جائزے سے پہلے اظہر کے معاملے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں آئی ہے ۔گینگ نے بیجنگ میں نامہ نگاروں کو بتایاکہ اپنے موقف کے بارے میں ہم کئی بار بات کر چکے ہیں، ہمارا ماننا ہے کہ ہدف اور پیشہ ورانہ اور انصاف سے متعلق اصولوں کو برقرار رکھا جائے۔نامہ نگاروں نے گینگ سے پوچھا تھا کہ مسعود اظہر پر اقوام متحدہ میں پابندی عائد کرنے کے ہندوستان کے قدم پر چین کی طرف سے بار بار لگائی جانے والی تکنیکی روک کو لے کر کیا کوئی نیا قدم ہے۔