ممبئی، 19؍جون:شیوسینا نے آج بی جے پی پر اپنے حملے کومزید تیز کرتے ہوئے اور اس کے صدر امت شاہ پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مہاراشٹر میں وسط مدتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے اور صدارتی انتخابات کے لیے اپنے امیدوار کو جتوا سکتی ہے، لیکن کشمیر کو بچانے کے قابل نہیں ہے۔شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار’سامنا‘ کے اداریہ میں لکھا کہ امت شاہ اور ان کی پارٹی کی نگاہیں مہاراشٹر میں وسط مدتی انتخابات پر ہیں، وسط مدتی انتخابات کے نتائج کے بجائے ہم اس کولے کر فکر مند ہیں کہ کشمیر اور تشدد متاثر ہ دارجلنگ میں کیا ہوگا؟ غورطلب ہے کہ پارٹی نے یہ حملہ اس وقت بولا ہے جب شاہ نے ایک دن پہلے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے ان کی رہائش گاہ ’ماتوشری ‘میں ملاقات کی تھی۔شیوسینا نے کہا کہ آج سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ہمیں کب تک شہید سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد گننی چاہیے ۔پارٹی نے کہاکہ امت شاہ نے کہاہے کہ مہاراشٹر حکومت پانچ سال کی میعاد مکمل کرے گی، لیکن کیا ہمارا کشمیر ہندوستان کے نقشے میں رہے گا؟شیوسینا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی فوجیوں پر حملے کرنے والے نوجوانوں کی سرعام حمایت کر رہی ہیں اور کشمیر میں موجودہ حالات کے لیے جوانوں کو ذمہ داری ٹھہرا رہی ہیں۔اس نے کہاکہ جب شیوسینا کسانوں کے بارے میں بات کرتی ہے اور مسائل پر قوم پرستی والا رخ اپناتی ہے، تو ہمیں سبق سکھانے کی کوشش کی جاتی ہے ، لیکن بی جے پی کی جانب سے محبوبہ کے خلاف ایک لفظ نہیں بولاجاتا ہے، اس کے برعکس وہ ان کی حمایت کر رہے ہیں۔ شیوسینا نے کہاکہ مہاراشٹر ترجیح نہیں ہونا چاہیے ، کشمیر اور دارجلنگ میں حالات قابو سے باہر جا رہے ہیں ،جہاں معصوم لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔ اس نے کہا کہ مغربی بنگال میں کسی کو حالات کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ۔