مضمون نگار: شمیم ریحان ندوی
استقبال رمضان: جس چیز كی اهمیت جتنی زیاده همارے دلوں میں هوتی هے اتنا هی زیاده همیں اس كا انتظار رهتا هے.جب وه چیز همیں مل جاتی هے تو اس كا والهانه استقبال بھی هم اسی گرم جوشی كے ساتھ كرتےهیں.اپنی اپنی نیتوں اور مقاصد كے تحت بھی انداز استقبال بدل جاتا هے.یهی وجه هے كه تجار.سفرائے مدارس.حفاظ تراویح.اساتذه اور طلبه هر كسی كے استقبال كا مطمح نظر الگ الگ هوتاهے.لیكن ایك عبادت گزار جو ماه مبارك كے هر هر پل سے نیكیوں كے حصول كا طلب گار هوتاهے اس كے استقبال كی حلاوت هی كچھ اور هوتی هے.اس كے خلوص اور للهیت سے انكار نهیں كیا جاسكتا.اب هم میں سے هر فرد اس بات كا محاسبه كرے كه اس نے ماه مبارك كا استقبال كس نیت اور مقصد كے تحت كیا هے.اس كے استقبال میں كتنی للهیت تھی اور كس قدر خلوص تھا.
رحمتوں كا عشره: ظاهر بات هے كه جس فرد كے استقبال میں جتنا خلوص هوگا اس كا آغاز بھی اتنا هی مخلصانه هوگا.ماه مبارك كے هر هر پل سے نیكیوں كو كشید كرنے كی كوشش شروع كرے گا.روزهء و افطار.تلاوت و تراویح.نوافل و صدقات اور سحری كی بركتوں سے مالا مال هوگا.تب هی وه الله كی رحمتوں كا مستحق بنے گا.
مغفرت كا عشره: جب رحمت كا مستحق بنے گا تو اسے اس بات كی بھی توفیق ملے گی كه وه بارگاه الهی میں دست سوال دراز كرے اور اپنے سابقه گناهوں سے معافی كا طلب گار هو.
جهنم سے آزادی كا عشره: جب وه بنده معافی كا طلب گار هوگا تو الله كی رحمت جوش میں آئے گی تو جهنم سے چھٹكارا ملے گا اور وه جنت كا مستحق قرار پائے گا.اب اگر كوئی ماه رمضان میں الله پاك سے اپنی بخشش نه كرا پائے تو اس سے بڑا بد نصیب كون هو سكتا هے.
افطار كی لذت : ایك روزے دار كے منه كی بدبو بارگاه الهی میں مشك سے بھی زیاده خوشبو دار هے.روزه كا بدله الله پاك خود اپنے هاتھوں سے دیں گے.روزه دار كی هر دعا افطار كے وقت قبول هوتی هے.جب روزے دار افطار كے لئے بیٹھتا هے تو اسے بس ایك هی طاقت وقت سے پهلے كھانے سے روكتی هے اور وه هے الله كریم كی ذات پاك .یه منظر بهت عاشقانه هوتا هے.الله پاك كی محبت میں اپنے هاتھوں كو اس وقت تك روكے رهتا هے جبتك وقت نهیں هو جاتا هے.ایسے لمحات میں الله پاك كو اپنے روزےدار بندوں پر بهت پیار آجاتا هے اسی لئے اس كی ساری دعاوں كو قبول كرلیتا هے.
هر روزے دار كو اسی تصور سے افطار كرنا چاهئے.بے صبرے بھوكے كی طرح افطار كی تھالی پر ٹوٹ پڑنا بے بركتی كا سبب بنتا هے.
افطار اتنی بابركت چیز هے كه بڑے سے بڑے مالدار كو بھی افطار كرانے میں ثواب هے.چه جائیكه كه غریب روزے دار.اس كو افطار كرانے میں تو ثواب هے هی.
تراویح كی حلاوتیں: جسے تلاوت میں مزه آئے گا وه تراویح میں بھی اس كی حلاوت محسوس كرے گا.بشرطیكه حافظ قرآن آیتوں كو ترتیل و تجوید كے ساتھ پڑھے.جو حفاظ, قرآن پاك كی بے حرمتی كرتے هوئے یعلمون تعلمون كرتے هیں وهاں تلاوت كی حلاوت كا هے كو محسوس هوگی.الله پاك حفاظ كرام كو توفیق عطا فرمائے كه وه قرآن پاك كو احسن طریقے سے پڑھیں.
لیلۃ القدر كی عبادت: اخیر عشرے كی طاق راتوں میں جسے عبادت كی توفیق مل جائے گویا اسے اس ماه مبارك كی ساری بركتوں كو اپنے دامن میں سمیٹ لینے كا موقع مل گیا.یقینا ان راتوں میں سے كوئی ایك رات تو لیلۃ القدر هوگی.الله پاك هر ایك كو توفیق عطا فرمائے.
سحری كی بركتیں: سحری كی بركتیں حاصل كرنے كے لئے ضروری هے كه اس میں تاخیر كی جائے.كوئی دو گھنٹے قبل سحری كھالے تو ان بركتوں سے محرومی هوگی.لهذا اخیر وقت تك كھانے پینے كا عمل جاری ركھے خواه ایك گھونٹ پانی هی صحیح اس كی بركتوں سے محرومی نهیں هوگی.ان شاء الله.
گناهوں سے اجتناب: ماه رمضان كی خیر و بركت كو حاصل كرنے كے لئے گناهوں بچنا نهایت ضروری هے.حرام مال.غیبت.چغل خوری.گالی گلوچ.مار پیٹ.دھوكه و فریب سے بچنا هوگا.ورنه روزه روزه نهیں رهے گا بلكه بیكار بھوكے ره كر كوئی ثواب نهیں ملے گا.رمضان كی بركتوں كے حصول كے لئے ضروری هے كه اس كے حقوق كو ادا كیا جائے.
الله پاك هم سبھوں كو توفیق عطا فرمائے آمین.