بے قصوروں کو بغیر کسی گناہ کے جیل میں ڈال دیا جانا شرمناک۔ کشواہا

سہارنپور( امنا سامنا میڈیانا مہ نگار احمد رضا خا ص رپورٹ)پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی جنرل سکریٹری کشواہانے کہا کہ جس طرح سے آر ایس ایس نے ملک میں ظلم ،بھید بھاؤ،نفرت ،ناانصافی ،ذات پات،اونچ نیچ کی کھائی پیدا کی ہے جس کی وجہ سے ہی ملک میں افراتفری پھیل رہی ہیں اگر اس پر فوری توجہ نہیں دی گئی تو یہ آگے چل کر ناسور کی شکل اختیار لے گا ۔مرکز کی بھاجپا حکومت آرایس ایس کے ایجنڈے کو لاگو کرے گی تو ملک کا پچھڑا ،دلت اور اقلیتی اسے برداشت نہیں کرے گا وہ سڑکوں پر اتر کر اپنے سبھی آئینی حقوق کولیکر ہی رہے گا۔وہ وقت آگیاہے جب دس فیصد لوگ ملک کے نوے فیصد لوگ کو غلام ہی نہیں بنایا بلکہ انہیں ان کے حقوق سے بھی محروم کر دیا ہے،اور آج بھی گاؤں دیہات میں پچھڑوں و غریبوں کو ستایا جا رہا ہے ۔اسے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ہر سطح پر کوشش کر رہا ہے۔مرکز و ریاستی حکومت کو چاہئے کہ غریبوں کے مسائل کوحل کریں ،ورنہ آنے والے کو طوفان کو روکا نہیں جا سکتا ہے۔کشواہا نے یہ بھی کہا کہ آر ایس ایس کا قیام ہی نفرت پھیلانے کے لئے کیا گیا تھا۔اسی آر ایس ایس نے ملک کو تقسیم کر وایا ،گاندھی جی کو قتل کروایا ،اور آج بھی اقلیتوں ،دلتوں ،پچھڑوں کو مذہب کے نام پر بانٹ کر اپنا الو سیدھا کر رہے ہیں ۔کشواہا نے یہ بھی کہا کہ یہ ایسے بے رحم لوگ ہیں جو لاشوں پر چلتے چلے جائیں گے،علاقہ کے علاقہ جلاتے چلے جائیں گے ،مڑ کر دیکھیں گے بھی نہیں ،کیونکہ انہیں اقتدار چاہئے ،اقتدار کے لئے ملک میں کچھ بھی کرا سکتے ہیں ،کشواہا نے یہ بھی کہا کہ آج پورے ملک میں ان کادبدبہ ہے ،یہ کچھ بھی کریں انہیں پوری چھوٹ ہے۔جہاں توگڑیا کے بیان پر کوئی کاروائی نہیں ہو گی وہیں اویسی پر درجنوں مقدمات لاگو کئے جاتے ہیں ۔اس طرح ناانصافی اقلیتوں کے ساتھ کی جاتی ہے۔اس سے یہ سماج اپنے حقوق اور ناانصافی کے لیئے کوشش کر سکتا ہے۔کشواہا نے یہ بھی کہا عیسائیوں اور آدی واسیوں کے ساتھ بھی ناانصافی کی جا رہی ہے ۔حد تو جب ہو جاتی ہے جب سرکاری عملہ انہیں آر ایس ایس کے ساتھ کھڑا دکھائی دیتا ہے۔پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی جنرل سکریٹری کشواہانے یہ بھی کہا کہ تمام بے قصوروں کو بغیر کسی گناہ کے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے،دس پندرہ سال تک کورٹ میں شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے جب وہ جیل سے چھوٹ کر آتے ہیں تب تک ان کی زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ساتھ ہی ان کے اہل خانہ کو طعنہ زنی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ایسے بے قصور لوگوں کو پھنسانے والوں کو سخت سزا دی جانی چاہئے ۔کشواہا نے یہ بھی کہا کہ ایسے متاثر افراد کو انصاف دلانے کے ساتھ ہی پچھڑوں دلتوں اقلیتوں کو ان کے تناسب کے اعتبار سے سبھی سطح پر حصہ داری دلانے کے لئے مہا سبھا کمر کس چکا ہے اور مستقبل قریب ہی میں عوامی تحریک چھڑے گا۔اس تعلق ۱۵ستمبر کو صدر جمہوریہ ،وزیر اعظم کو میمورنڈم دینے کے بعد ہی عوامی تحریک کااعلان کیا جائے گا۔کشواہا نے یہ بھی بتایا کہ پچھڑے دلتوں اور اقلیتوں کے ساتھ ملک ایک نیا بھارت بنائیں گے۔