یوگی حکومت نے شیعہ وقف بورڈکے چھ اراکین کو عہدیسے بے دخل کیا ان پر بدعنوانی کے سنگین الزامات

لکھنؤ17جون(آمنا سامنا میڈیا)
اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے شیعہ وقف بورڈ کے خلاف بڑی کارروائی ہے۔حکومت نے بورڈکے چھ اراکین کوعہدے سے ہٹا دیاہے۔ ان ارکان میں سابق راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اختر حسن رضوی، مرادآباد کے سید ولیحیدر،مظفرنگرکی افشاں زیدی، بریلی کے سید عظیم حسین، حکومت میں خصوصی سیکرٹری نجم الحسن رضوی اورعلمیٰ زیدی شامل ہیں۔ان تمام لوگوں کو 2015میں پیشرو ایس پی حکومت کی طرف سے منتخب کیاگیاتھا۔وہیں دوسری طرف وقف بورڈ میں بدعنوانی کو لے کر یوگی حکومت کے وقف بورڈز کو تحلیل کرنے کے نوٹس کے بعد سے ہنگامہ مچ گیا۔شیعہ وقف بورڈکے چیئرمین وسیم رضوی نے کہا ہے کہ میں نے خود چاہتا ہوں کہ سی بی آئی جانچ ہو۔اقلیتی امور کے وزیر لکشمی نارائن چودھری کا کہنا ہے کہ وقف بورڈکے خلاف ہزاروں شکایات ملی ہیں۔ان میں پھیلی بدعنوانی کی شکایت لے کر لوگ مسلسل آ رہے ہیں۔نہ صرف وقف بورڈ کے ارکان پر بلکہ ان چیئرمین پر بھی ہیں۔وقف کونسل آف انڈیا کی طرف سے حال ہی میں ان الزامات کی تحقیقات میں بھی مختلف بے ضابطگیاں پائی گئی بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔غورطلب ہے کہ ریاست کے شیعہ اور سنی وقف بورڈ میں وقف املاک کی بندر بانٹ کے سنگین الزام لگیتھیں۔شیعہ وقف بورڈ پر لگے الزامات کی جانچ میں بورڈکے موجودہ صدر وسیم رضوی کا کردار مشتبہ ماناگیاتھا۔