جلد ہی ریاست کے قانون وانتطام کی صورت حال سدھر جائے گی:رام نائکڈاکٹر رام بودھ پانڈے کی لکھی ہوئی کتاب ’کنتی مہاکاوی‘کا اجراء کے موقع پر اظہار خیال
پرتاب گڑھ، 15؍جون :پرتاپ گڑھ پہنچے ریاست کے گورنر رام نائک نے جمعرات کوہادی ہال میں ڈاکٹر رام بودھ پانڈے کی لکھی ہوئی کتاب ’کنتی مہاکاوی‘کا اجراء کیا۔اس دوران گورنر نے کہا کہ ریاست کے قانون وانتظام کی صورت حال سدھرنے میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی نئی حکومت آتی ہے، تو اسے کچھ وقت دینے کی ضرورت ہے، قانون وانتظام کے معاملے پر انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جلد ہی ریاست کے قانون وانتطام کی صورت حال سدھر جائے گی۔بیلہا کے ادبی جواہرات میں جمعرات کو ایک اور کڑی جڑ گئی، اس ضلع کے پٹی تحصیل کے سدہا گاؤں کے رہنے والے ادیب شرومنی رام بودھ پانڈے نے کنتی مہاکاوی نامی کتاب لکھی ہے۔اس مہاکاوی کا اجراء جمعرات کو ضلع ہیڈکوارٹرمیں واقع تلسی ایوان( ہادی ہال) کے آڈیٹوریم میں ریاست کے گورنر رام نایک نے کیا۔گورنر نائک نے رام اور کرشن کو ادب کی طاقت بتایا۔انہوں نے کہا کہ مہابھارت دور سے لے کر آج تک کنتی کو نظراندازکیا جاتا رہا ہے،رام بودھ پانڈے نے کنتی مہاکاوی کی تخلیق کرکے بیلہا ہی نہیں بلکہ اتر پردیش کی عظمت میں اضافہ کیا ہے۔پروگرام میں ریاستی حکومت کے کابینہ وزیرراجندرپرتاپ سنگھ موتی اور مہندر پرتاپ سنگھ کے علاوہ ایم پی ہری ونش سنگھ، ایم ایل اے آر کے ورما اور سنگم لال گپتابھی موجودرہے۔شملہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر راجندر مشرا نے بھی پروگرام میں شامل ہو کر ادیب رام بو دھ کے وقارمیں اضافہ کیا ۔اس سے پہلے گورنرکے پروگرام میں اسٹیج پرجگہ نہ ملنے سے پرتاپ گڑھ صدر کے ممبر اسمبلی سنگم لال گپتا اور وشیو ناتھ گنج کے ممبر اسمبلی ڈاکٹرآرکے پٹیل پروگرام کی جگہ سے ناراضگی کا اظہار کر کے ہادی ہال سے چل کر ہیلی پیڈ پر استقبال کرنے پولیس لائن چلے گئے۔گورنر کے پروگرام میں بھی بی جے پی اور اپنا دل سونے لال کے درمیان چل رہے غلبہ کی جنگ نظرآئی ۔