فیس بک پر فحش تصاویر پوسٹ کرنے کو لے کر دو فرقوں کے درمیان ہواتشدد

مالدہ،15جون
مالدہ کے چاچل کے تلسیہاٹا میں جمعرات کو فیس بک پرایک مذہب سے متعلق فحش تصاویر پوسٹ کرنے کو لے کر دو فرقوں کے درمیان ہوئے پرتشدد جھڑپوں کولے کر پورا علاقہ حساسیت میں تبدیل ہو گیا۔جھڑپ کے دوران تشدد سے علاقے کے لوگ گھبراہٹ میں ہیں۔واقعہ کے بعد سے علاقے میں بھری کشیدگی دیکھی جارہی ہے۔صورت حال کو کنٹرول میں لانے کے لئے پولیس پکیٹ بٹھائی گئی ہے۔اگرچہ اس واقعہ میں ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔حالات کنٹرول میں ہیں۔معلومات کے مطابق حال ہی میں اسی علاقے کے رہائشی پیشے سے ایک استادنے ایک مذہب کے نام پر تبصرہ کرتے ہوئے دو فحش تصویر فیس بک پر پوسٹ کی تھی۔کچھ ہی دیر میں یہ مختلف سوشل سائٹس میں وائرل ہوگئی۔اس کے بعدہی ایک فرقے کے مقامی لوگوں نے اس شخص کا گھیراؤ کر مخالفت شروع کر دی۔فوری طورپرحالات معمول پرآگئے۔ساتھ ہی تلسیہاٹا مارکیٹ کے دس دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور دکان کے سامنے رکھے سامانوں میں آگ لگا دی گئی۔بی جے پی لیڈر وشوپری رائے چودھری نے بتایاکہ آزادی کے بعد بنگال میں بہت فرقہ وارانہ فسادات ہوئے،لیکن اس کے بعد سے ریاست میں کوئی فرقہ وارانہ فسادنہیں ہوا۔انہوں نے ریاستی حکومت پر خوش آمدی کی پالیسی اپنانے کا الزام لگتے ہوئے کہا کی ایسی وجہ سے ریاست میں ایک کے بعد فرقہ وارانہ فسادات ہو رہے ہیں۔