ملک کے ایک بڑے حصے میں کسانوں کے مسائل کو لے کربی جے پی سرکارچوطرفہ گھیرے میں ہے۔اکیلے مدھیہ پردیش میں قرض معافی اور دوسرے مسائل کو لے کر ہوئے احتجاج میں تقریباََچھ لوگوں کی جان جا چکی ہے۔اس سب کے درمیان سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے جمعرات کو وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئندہ مانسون اجلاس میں ہی حکومت کوایسا قانون بنانا چاہئے، جس کے بعد کسان کم از کم امدادی قیمت بڑھانے کے لئے حکومتوں کی مہربانی پر منحصر نہ رہیں۔پی ایم کولکھے گئے خط میں انہوں نے تجویز دی ہے کہ کم از کم امدادی قیمت کسان کی لاگت سے 50فیصد زیادہ ہونی چاہئے۔وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں سیتا رام یچوری نے کہا ہے کہ اپنے انتخابی مہم کے دوران آپ نے کسانوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ قیمت قیمت سے 50فیصد زیادہ منافع کسانوں کو ملے گا لیکن فی الحال کسانوں کو اپنی فصل کی جس کی قیمت مل رہی ہے وہ لاگت قیمت سے کچھ ہی زیادہ ہے۔سیتا رام یچوری نے مودی کو اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایک نہیں بلکہ تمام ریاستوں میں کسان تحریک کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور بڑی تعداد میں کسان خودکشی کر رہے ہیں۔مدھیہ پردیش سے لے کر مہاراشٹر تک کسانوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور کسان سڑک پر اترنے پر مجبور ہو گئے ہیں اس لئے حکومت کو فوری طور پر قدم اٹھانا چاہئے اور جتنا جلد ممکن ہو اگلے پارلیمنٹ سیشن میں ہی قانون لانا چاہئے جس سے کسانوں کو ان کی محنت کا صحیح معاوضہ مل سکے۔
