وہاٹس ایپ گروپ میں راہل کی تعریف کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر نے ہی پپو بتا ڈالا۔

لکھنو : ۱۴ ،جون
کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو اب تک بی جے پی سمیت کئی اپوزیشن لیڈران طنز کرتے ہوئے پپو بلاتے تھے، لیکن اب کانگریس کے ہی ایک سینئر لیڈر نے ایک وہاٹس ایپ گروپ میں پارٹی نائب صدر کو پپو بتا ڈالا۔اس میسج کے وائرل ہونے کے بعد جہاں اپوزیشن نے بھی چٹکی لیناشروع کردیا ہے ۔دراصل میرٹھ کانگریس کے ضلع صدر ونے پردھان نے پارٹی نائب صدر راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے وہاٹس ایپ پر ایک میسیج ڈالا اور ان کا ساتھ دینے کی اپیل کی،حالانکہ انہوں نے اس میسج میں راہل گاندھی کو کئی بار ’پپو‘کہہ کرمخاطب کیاہے ۔یہ بات جب کانگریس کے ریاستی صدر راج ببر کو معلوم ہوئی ، تو انہوں نے اس پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ونے پردھان کو تمام عہدوں سے ہٹاتے ہوئے پارٹی سے معطل کر دیا۔پردھان نے راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے لکھاتھا کہ پپو وزیر اور وزیر اعظم بھی بن سکتا تھا لیکن بنا؟ نہیں، جبکہ منموہن سنگھ تو ان کو وزیراعظم بنانے کا اشارہ کر چکے تھے، پپو سے پورے دس سال امبانی، اڈانی ملنا چاہتے رہے۔2004سے 2014تک حکومت رہی اور پپو کے ایک اشارے پر حکومت کے وزیر ان کا کام کر سکتے تھے ،لیکن پپو نے امبانی، اڈانی کو پانچ منٹ کا وقت بھی نہیں دیا، کیونکہ وہ پپو تھا، جانتا تھا کہ یہ حکومت سے صرف بزنس کریں گے، غریبوں کا خون چوسیں گے، وہ اٹکتے ہیں ،تیزی کے ساتھ نہیں بول پاتے،سنگھ اسی لیے پپو بنانے کے مشن میں لگ گیا، لیکن ہندی میں سلاست کے ساتھ تقریر کرکے جھوٹ بولنے سے بہتر ایمانداری سے عوام کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔کانگریس کے کچھ لیڈروں کا الزام ہے کہ ونے جلد ہی بی جے پی میں جا سکتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے ایسی پوسٹ ڈالی۔وہیں ریاستی کانگریس صدر راج ببر کا کہنا ہے کہ پارٹی لیڈروں کی طرف سے کسی بھی قسم کی ڈسپلن شکنی برداشت نہیں کی جائے گی۔