تمل ناڈو اسمبلی میں ہنگامے کے درمیان اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے کے کئی ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا،
چنئی، 14جون(ایجنسی)چنئی، 14جون(ایجنسی)
تمل ناڈو اسمبلی میں آج ہنگامے کے درمیان اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے کے کئی ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا، یہ لوگ 18؍فروری کو وزیر اعلی کے پلانی سوامی کی طرف سے اعتماد کا ووٹ حاصل کئے جانے سے پہلے انادرمک کے ممبران اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔اسمبلی کے صدر پی دھن پال نے کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے اور اس پر بحث نہیں ہو سکتی ہے، لیکن اپوزیشن پارٹی معاملے پر بحث کے لیے اڑی رہی ، جس کی وجہ سے حزب اختلاف کے لیڈر ایم کے اسٹالن سمیت دیگر ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ایوان سے باہر نکالے جانے کے بعد اسٹالن اور ڈی ایم کے کے دیگر ممبران اسمبلی نے ریاستی سکریٹریٹ کے باہر سڑک جام کیا ، اسمبلی سکریٹریٹ کے احاطے میں ہی واقع ہے۔اسٹالن اور دیگر ممبران اسمبلی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔دھن پال نے پہلے کہا تھا کہ مسئلہ عدالت میں زیر غور ہے، کیونکہ پلانی سوامی کے حق میں گئے اعتمادکے ووٹ کو چیلنج دینے والی ڈی ایم کے کی درخواست مدراس ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔انہوں نے ڈی ایم کے کی طرف سے کل ایک ٹی وی چینل پر دکھائے گئے اسٹنگ آپریشن کا بھی حوالہ دیا جس میں ایک ویڈیو فوٹیج دکھایا گیا ہے، فوٹیج میں انادرمک کا ایک ممبر اسمبلی اعتماد کے ووٹ سے پہلے حکمرا ں ممبران اسمبلی کوپیسے ملنے کا دعوی کر رہا ہے۔اس کے باوجود ڈی ایم کے کے رکن ایوان میں کھڑے رہے اور معاملے پر بحث کے اپنے مطالبہ پر اڑے رہے اور نعرے بازی کرتے رہے۔اسمبلی کے صدر اپنی بات پر اڑے رہے کہ اس معاملے پر بحث نہیں ہو سکتی، اس کے لیے انہوں نے 2011کی مثال پیش کی، جب ایسے ہی معاملات پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ مدورے جنوب سے ممبر اسمبلی ایس ایس سرونن اور اوپنیرسیلوم گروپ کے ایک رکن نے معاملے کو واضح کر دیا ہے۔14جون(ایجنسی)
تمل ناڈو اسمبلی میں آج ہنگامے کے درمیان اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے کے کئی ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا، یہ لوگ 18؍فروری کو وزیر اعلی کے پلانی سوامی کی طرف سے اعتماد کا ووٹ حاصل کئے جانے سے پہلے انادرمک کے ممبران اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔اسمبلی کے صدر پی دھن پال نے کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے اور اس پر بحث نہیں ہو سکتی ہے، لیکن اپوزیشن پارٹی معاملے پر بحث کے لیے اڑی رہی ، جس کی وجہ سے حزب اختلاف کے لیڈر ایم کے اسٹالن سمیت دیگر ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ایوان سے باہر نکالے جانے کے بعد اسٹالن اور ڈی ایم کے کے دیگر ممبران اسمبلی نے ریاستی سکریٹریٹ کے باہر سڑک جام کیا ، اسمبلی سکریٹریٹ کے احاطے میں ہی واقع ہے۔اسٹالن اور دیگر ممبران اسمبلی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔دھن پال نے پہلے کہا تھا کہ مسئلہ عدالت میں زیر غور ہے، کیونکہ پلانی سوامی کے حق میں گئے اعتمادکے ووٹ کو چیلنج دینے والی ڈی ایم کے کی درخواست مدراس ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔انہوں نے ڈی ایم کے کی طرف سے کل ایک ٹی وی چینل پر دکھائے گئے اسٹنگ آپریشن کا بھی حوالہ دیا جس میں ایک ویڈیو فوٹیج دکھایا گیا ہے، فوٹیج میں انادرمک کا ایک ممبر اسمبلی اعتماد کے ووٹ سے پہلے حکمرا ں ممبران اسمبلی کوپیسے ملنے کا دعوی کر رہا ہے۔اس کے باوجود ڈی ایم کے کے رکن ایوان میں کھڑے رہے اور معاملے پر بحث کے اپنے مطالبہ پر اڑے رہے اور نعرے بازی کرتے رہے۔اسمبلی کے صدر اپنی بات پر اڑے رہے کہ اس معاملے پر بحث نہیں ہو سکتی، اس کے لیے انہوں نے 2011کی مثال پیش کی، جب ایسے ہی معاملات پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ مدورے جنوب سے ممبر اسمبلی ایس ایس سرونن اور اوپنیرسیلوم گروپ کے ایک رکن نے معاملے کو واضح کر دیا ہے۔لی کے پلانی سوامی کی طرف سے اعتماد کا ووٹ حاصل کئے جانے سے پہلے انادرمک کے ممبران اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔اسمبلی کے صدر پی دھن پال نے کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے اور اس پر بحث نہیں ہو سکتی ہے، لیکن اپوزیشن پارٹی معاملے پر بحث کے لیے اڑی رہی ، جس کی وجہ سے حزب اختلاف کے لیڈر ایم کے اسٹالن سمیت دیگر ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ایوان سے باہر نکالے جانے کے بعد اسٹالن اور ڈی ایم کے کے دیگر ممبران اسمبلی نے ریاستی سکریٹریٹ کے باہر سڑک جام کیا ، اسمبلی سکریٹریٹ کے احاطے میں ہی واقع ہے۔اسٹالن اور دیگر ممبران اسمبلی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔دھن پال نے پہلے کہا تھا کہ مسئلہ عدالت میں زیر غور ہے، کیونکہ پلانی سوامی کے حق میں گئے اعتمادکے ووٹ کو چیلنج دینے والی ڈی ایم کے کی درخواست مدراس ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔انہوں نے ڈی ایم کے کی طرف سے کل ایک ٹی وی چینل پر دکھائے گئے اسٹنگ آپریشن کا بھی حوالہ دیا جس میں ایک ویڈیو فوٹیج دکھایا گیا ہے، فوٹیج میں انادرمک کا ایک ممبر اسمبلی اعتماد کے ووٹ سے پہلے حکمرا ں ممبران اسمبلی کوپیسے ملنے کا دعوی کر رہا ہے۔اس کے باوجود ڈی ایم کے کے رکن ایوان میں کھڑے رہے اور معاملے پر بحث کے اپنے مطالبہ پر اڑے رہے اور نعرے بازی کرتے رہے۔اسمبلی کے صدر اپنی بات پر اڑے رہے کہ اس معاملے پر بحث نہیں ہو سکتی، اس کے لیے انہوں نے 2011کی مثال پیش کی، جب ایسے ہی معاملات پر بات چیت نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ مدورے جنوب سے ممبر اسمبلی ایس ایس سرونن اور اوپنیرسیلوم گروپ کے ایک رکن نے معاملے کو واضح کر دیا ہے۔