فرقہ پرست افراد کے ذریعہ مسجد منہد م کرنے اورمقامی مسلم اقلیت کو مار بھگانے کی دھمکی ۔جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو ایک مکتو ب ارسال کیا
نئی دہلی۔۱۲؍جون ۲۰۱۷ء
دہلی کے سونیا وہار میں اکثریتی طبقے کے فرقہ پرست افراد کے ذریعہ مسجد منہد م کرنے اورمقامی مسلم اقلیت کو مار بھگانے کی دھمکی دینے کے مدنظر آج جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو ایک مکتو ب ارسال کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اقلیت کوفوری تحفظ فراہم کیا جائے ۔مولانا مدنی نے ارسال کرہ مکتوب میں مسجد کی تعمیر نو کے حکم دیے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔واضح ہو کہ مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر جمعےۃ کے وفد نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تھا نیز مقامی ذمہ داروں کے ساتھ کئی نشستوں میں میٹنگ بھی ہوئی تھی ۔ مولا مدنی نے خط میں وہاں کے سنگین حالات کی طرف وزیر داخلہ کی توجہ مبذول کرائی ہے ، نیز پولس انتظامیہ کی شکایت کی ہے کہ حادثے سے آٹھ یوم قبل ۲۹؍مئی کو اطلاع کے باوجود بھی اس نے کوئی کارروائی نہیں کی اور نتیجہ یہ ہوا رمضان کے مبارک مہینے میں چند شرارت پسند عناصر نے ان کی عبادت گاہ توڑ دیا، جہاں وہ پنچ وقتہ نماز اور تراویح کا اہتمام کررہے تھے۔مسجد توڑے جانے کے آج پانچ دن بعد بھی وہاں خوف وہراس کا ماحول قائم ہے ، کیوں کہ مقامی پولس اور انتظامیہ ، اقلیت سے عدم تعاون کررہی ہے ۔
امبے کالونی میں رہنے والے اور زیر تعمیر مسجد کے ذمہ اکبر بھائی اور امام مولانا قطب الزماں نے آج دفتر جمعےۃ علماء ہند پہنچ کر یہ بتایا کہ خوف کی وجہ سے وہاں سے لوگ دوسری جگہ منتقل ہورہے ہیں، ان کی شکایت ہے کہ دہلی جیسے مرکزی شہر میں آج ایک ہفتہ سے ہمارے ساتھ ایسا ہور ہا ہے ،مگر کوئی حساسیت نہیں برتی جارہی ہے ۔مولانا مدنی معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے وزیر داخلہ سے ذاتی طور سے اقدامات کی گزارش کی ہے ۔