بڑھتے جرائم اور سہارنپور کے نسلی فساد پر مرکز بھی برہم نظم ونسق اور امن کاقیام ریاستی سرکار کی پہلی ذمہ داری ۔یوگی
سہارنپور ( خاص رپورٹ احمد رضا) بڑھتے جرائم اور سہارنپور میں گزشتہ ماہ کی مدت میں رونما ہونے والی چار پر تشدد و ارداتوں نے یوپی کی یوگی سرکار کو بدنام کرکے رکھ دیاہے تھوڑی سی وارداتکوبھی الیکڑانک چینل بہت بڑی کرکے دکھانا فیشن سمجھتے ہیں آپکو بتادیں کی سہارنپور میں سب سے پہلا فساد بھاجپاکے مقامی ایم پی راگھو لکھن پال شرماکے سپہ سالا روں کی زور زبردستی کاہی نتیجہ تھا مگر قومی سطح کے زیادہتر چینلوں کی خبروں میں سہارنپور کے فساد کی ہر ایک سہی خبر کو بھی ان چینلوں نے بھاجپائیوں اور بھاجپا ایم پی کے حق میں ہی لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جس وجہ سے دنگائی بھاجپائیوں نے آگے بڑھتے ہوئے فساد کے تین گھنٹہ بعد ایس ایس پی لوکمار کا بنگلہ گھیر لیا اور وہاں بھی گالی گلوچ، توڑ پھوڑ، مارپیٹ اورنازیبا حرکات کو انجام دیا سارا واقعہ بنگلہ پر موجود درجنوں داروغہ، سپاہیوں اور تین بڑے افسران نے اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھا مگر کسی نے بھاجپائیوں کے سامنے منھ کھولنا اچھا نہی سمجھا صرف اور صرف لوکمار ہی نے معاملہ کو آئی پی ایس ایسو سی ایشن کے سامنے رکھا اور ایک عدد ایف آئی آر درج کیگئی آئی پی ایس لوکمار کی اس ہمت سے ناراض ہوکر بھاجپائیوں نے دہلی لکھنؤ تک ایس ایس پی کے خلاف مورچہ کھولا آخربھاجپائیوں نے لوکمار کو ہی ضلع سے باہر بھجوادیا ریاست کے موجودہ حالات کے پیش نظر اور مخالفین کی جانب سے لگاتار یوگی سرکار کی سخت مخالفت کو دیکھتے ہوئے ڈی جی پی اور چیف سیکریٹری نے تمام اضلاع کے سینئر حکام کو ہائی الرٹ رہکر کام کرنیکو کہا مگر اتنا ہوجانیکے کچھ دن بعد ہی بھاجپائیوں نے تھانہ بڑگاؤں کے شبیر پور گاؤں میں پھر سے بنا اجازت مہارانا پرتاپ کی شوبھا یاترا نکلوانے کی بیہودہ واردات کو انجام دیکر ضلع میں نسلی تشدد کو بڑھاوادے دیا جو بارہ افسران کے ضلع چھوڑنے کے بعد بھی رکنے نہی پارہاہے انہی پر تشدد وارداتوں پر مرکزی سرکار کی بڑھتی ناراضگی کو پھانپتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دودھلی ہندو مسلم فساد اور شبیر پور دلت ٹھاکر فساد کی چھوٹی سے چھوٹی باتوں، تنازعات اور تکرار پر کڑی نگاہ رکھتے ہوئے اپنے قابل ہوم سیکریٹری سے باریکی سے جانچ کرائی تو مقامی بھاجپائیوں کی کرتوتیں پرت درپرت یوگی کے سامنے کھلنے لگی ہیں ہمت دکھاتے ہوئے ریاستی سرکار نے ڈی جی پی اور چیف سیکریٹری کی ہدایت پر اب قصور وار( بھاجپائیوں)پر شکنجہ کس دیاہے بھاجپاکے سینئر قائدین اور ایم پی کے بھائی راہل شرما دیر رات ہی گھروں سے فرار ہوگئے ہیں مقامی افسران نے عدالت سے غیر ضمانتی وارنٹ حاصل کرتے ہوئے اب قصوروار بھاجپائیوں کے خلاف ایکشن شروع کردیاہے ، یوگی سرکار کے اس قدم کو سبھی مہذب افراد اور مخالف قائدین نے اطمینان بخش اور قابل قبول قرار دیا امید ہے کہ اب ضلع میں امن وامان قائم رہیگا اور شرارتی عناصر جیل میں جائیں گے؟
قابل ذکر ہے کہ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کی نئی ہدایت کے بعد اب جگہ جگہ فورسیز کا مارچ جاری ہے ، خفیہ دستے بھی تعینات رہکر امن وامان کے قیام میں سرکاری مشینری کو بھر پور تعاون کر رہے ہیں ہر سینئر افسر اپنے اپنے علاقہ کی نظم ونسق پر مبنی پروگریس رپورٹ ہر دن ہیڈ کواٹر بھیج کر ریاستی وزیر اعلیٰ کے آفس سے جڑا ہوا ہے یوگی سرکار سے یہ اشارے ملنے لگے ہیں کہ بد امنی پھیلانے والے عناصر کی سرکوبی اور لا قانونیت کے خاتمہ کیلئے سرکار کسی بھی طرح کا ایکشن لینے سے گریز نہی کریگی ، چیف منسٹر کے نئے احکامات کے مطابق بد نظمی پھیلانے والا کوئی بھی ہو کسی بھی پہنچ کا ہو کسی بھی شکل میں بخشانہی جانا چاہئے گوشت پر پابندی ، گؤکشی کئے جانیکی فرضی افواہ اور رام مندر کی تعمیر کے شور شرابہ سے پوری ریاست میں جو غلط باتیں پھیلائی جارہی تھی اور مقامی سیاسی کارکنان کے کہنے پر پولیس یا افسران اگر کوئی غلط ایکشن کرتے ہیں انکو بھی معاف نہی کیا جائیگا سب کے ساتھ انصاف کیا جائیگا بھاجپاکی مرکزی قیادت نے بھی اب چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کی ان حساس معاملات پر یہ کہکر نکیل کس دی ہے کہ جو بھی ہووہ قانونی دائرے میں اور قانون کا احترام کرتے ہوئے ہی کیاجائیگا زور زبردستی اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت معافی نہی دیجائیگی گؤ رکشا کے نام پر یاپھرمذہبی تکرار کو بڑھاوا دینے والوں کے لئے اس سرکار میں کوئی جگہ ہی نہی ہے یہ ملک سبھی کاہے سبھی کے لئے قانون برابر ہے۔
ر یاست کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کے با اثر ریاستی وزیر محسن رضا اور سوریہ پرتاپ شاہی نے بھی اپنے اپنے انداز میں اپنے علاقائی پروگراموں کے دوران یہ واضع کیا کہ صرف اور صرف ترقی اور عوامی بہبودگی ہی ہمارے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا پہلا مقصد ہے سرکار لاء اینڈ آڈر کے قیام کے ساتھ ساتھ ریاست میں امن وامان کے قیام کی خاطر کسی بھی حد تک جاسکتی ہے مگر ڈھیل اور لاپرواہی کسی بھی صورت برداشت نہ کریگی۔ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کپتانوں کو باور کرادیاگیاہے کہ جہاں بھی بد امنی کی صورت حال نظر آئیگی تو اسکے لئے دونوں سینئر افسران ہی ذمہ دار ہو گے۔ رام نومی کے خاص تیوہار کے موقع پر آج ریاست کے درجن بھر حساس علاقوں میں فورسیز کی گشت کے ہمراہ سینئر افسران کی نگرانی بھی لگاتار جاری ہے سبھی تھانوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیاہے ہر خاص اور اہم علاقوں میں پولیس کی چوکسی بھی بڑھادیگئی ہے۔ریاستی وزیر سریش رانا نے بتایا کہ ہماری سرکار کا اہم مدعا صرف اور صرف ترقی اور خوشحالی (سبکا ساتھ اور سبکا وکاس) ہے۔ اضلاع کا نام بدلنا یا نہی بدلنا ہمارا مقصد نہی ہمارا اور ہماری سرکار کا صحافیوں سے کہنا ہے کہ کون کیا لکھتاہے اور بولتاہے ہمکو معلوم نہی ہمارا ایجنڈاتو صرف وکاس پر مبنی ہے اتر پردیش کے شہریوں نے انکو ووٹ دیاہے انکے لئے سبھی شہری برابر ہیں!
بھاجپائی چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کی سرکار اب ریاست میں مسلم فرقہ کی دل آزاری ، توہین آمیز الزامات، مذہبی اور سیاسی دشمنی کی مختلف علاقوں سے موصولہ شکایات پر خاص توجہ دیکر مسلم مخالف ماحول بنانیوالوں کے خلاف سخت ایکشن لے کر سماج میں پھیلے خوف وحراس کو کافی حد تک ختم کرنیکے اپنے اہم عزم میں بہت زیادہ کامیاب نظر آرہی ہے گوشت کی بکری اور سلاٹر ہاؤس کے لائسینس کا تنازعہ ہہ یا پھر نسلی تضاد ان سبھی معاملات میں آج بھاجپائیوں کی سہارنپور میں گرفتاری کراکر سرکار نے اپنی صاف شفاف اور منصفانہ روش کی نظیر پیش کی جسکی مسلم اور غیر مسلم دونوں ہی فرقہ کے افراد دل سے تعریفکرتے ہیں،ریاست میں گزشتہ تین کے دوران یوگی آدتیہ ناتھ کی سرکار نے ان سبھی معاملاتکو سنجیدگی کے ساتھ نپٹائے جانیکے کی جس انداز میں پہل کی اور ریاستی سطح پر دوسو سال سے سرگرم بابری مسجد ایشو پر جو نظریہ پیش کیا اسکی بھی سراہنا کی یہ ایک قابل اطمینان بات ہے سہی معنوں میں ہماراہندوستان دنیاکا سب سے بہترین ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو انکے مذہب کے اعتبار سے زندگی گزارنے کا پورا پورا حق حاصل ہے!