افطار کی خریدی کے لیےبازاروں میں چہل پہل
ہمہ اقسام کی اشیاء دستیاب، روزہ داروں میں جوش و خروش کا ماحول
ناندیڑ:30/مئی(محمد شاہد) رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے میں دنیا کی سب سے عظیم و راہ ہدایت والی کتاب ” قرآن مجید” کا نزول ہوا ہے۔ رمضان المبارک کو سب سے بابرکت مہینہ قرار دیا گیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” شعبان المعظم میرا مہینہ ہے اور رمضان المبارک اللہ تعالی کا مہینہ ہے”۔ اللہ تعالی اس ماہ میں اپنے بندوں کے لیے بے شمار نیکیاں کمانے کا موقع دیا ہے۔ اس کے علاوہ اس ماہ میں لوگوں کے کاروبار میں بھی خوب اضافہ ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی ناندیڑ شہر کے مختلف علاقوں میں افطاری کے بازاروں کی رونق دیکھنے جیسی ہوتی ہے۔ ناندیڑ شہر کا کثیر مسلم آبادی والا علاقہ دیگلور ناکہ کہلاتا ہے۔ یہاں پر ماہ رمضان المبارک کی خریدی کے لیے لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ ویسے اگر اس علاقے کو دیکھا جائے تو عام دنوں میں بھی یہاں پر لوگوں کی چہل پہل ہمیشہ نظر آتی ہے۔ لیکن ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اس علاقے کی رونق دوبالا ہوجاتی ہیں۔ دیگلور ناکہ علاقے میں واقع قدوائی نگر ،حیدر باغ ، ملت نگر، رحمت نگر، ہلال نگر، بلال نگر، محبوبیہ کالونی، ٹائر بورڈ، مدینہ نگر، ان محلے کے لوگوں کے لیے دیگلور ناکے کا خریدی کا بازار کافی اہمیت کا حامل ہے۔ دوپہر سے ہی یہاں کا افطاری کا بازار لگنا شروع ہوجاتا ہے۔ اس علاقے میں افطار کے ساز و سامان کا بازار بڑے پیمانے پر لگایا جا تا ہے۔ رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی ان علاقوں کی مساجد میں نمازیوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہاہے ۔وہیں بازاروں میں بھی لوگوں کی کافی بھیڑ دیکھی جارہی ہے۔ ناندیڑ شہر کے مختلف علاقوں میں افطار کی خریداری کےلئے بازاروں میں لوگوں کا ہجوم نظر آرہاہے ۔جیسا کے دیگلور ناکہ علاقہ قدیم شہر ناندیڑ کاکثیر مسلم آباد ی والا علاقہ جانا جاتا ہے۔رمضان کا مبارک مہینہ جاری ہے ۔ہر طرف نیکیوں ک بہار چھائی ہوئی ہے ۔لوگ افطاری خریداری میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔رمضان کا مبارک مہینہ اپنی تمام آب و تاب کے ساتھ جاری ہے ۔مسجدیں نمازیوں سے بھری ہوئی ہے۔ روزہ کےلئے افطار کی اشیاء کی خریدی لازمی ہوتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ شہر کے مختلف مسلم بستیوں میں روزہ افطار کے سامان کے بازار لگے ہوئے ہیں ۔ دیگلور ناکہ کے چوراہے پر لگنے والے بازار سے لوگ دور دور سے افطاری خریدنے کےلئے آتے ہیں ۔روزہ داروں کی ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے دکانداروں نے طرح طرح کے پھل اور تلن کی چیزوں کی دکانیں سجائی ہے۔ تلن کی چیزوں میں سموسے یہاں کے بہت مشہور ہے۔ اس کے علاوہ مرچی، بھجیے، دہی بڑے، گوشت کے ٹکیہ، و دیگر تلن کی اشیاء بہت زیادہ فروخت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمہ اقسام کے کھجور اس مارکٹ میں دستیاب ہے ۔ہندوستان کے علاوہ بیرون ملک کے الگ الگ قسم کے کھجور یہاں دستیاب ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں بھی لوگوں میں افطار کی خریدی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ روزہ افطار کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے لوگ مہنگائی سے پریشان نہیں ہے ۔البتہ ہر ایک اپنی اپنی استطاعت کے مطابق خریداری کرتا ہوا نظر آریا ہے۔ افطاری کے بازار کے علاوہ اس علاقے میں رات دیر تک کھانے پینے کی ہوٹلوں میں لوگوں کا ہجوم لگا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ پرانے شہر کے چوک علاقے میں بھی اسی طرز کا افطار کی خریدی کے لیۓ بڑا بازار لگتا ہے۔ منیار گلی، فتح برج، گاڑی پورہ، اتوارہ، و دیگر علاقوں سے لوگ یہاں پر خریدی کے لیے آتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف نئے شہر کے نئی آبادی علاقے میں بھی روزہ افطار کے لیے بہت بڑا بازار سجایا جاتا ہے۔ یہاں کئی سالوں سے رمضان کا افطار بازار لگایا جاتا ہے۔ ظہر کی نماز کے ساتھ ہی یہاں پر بازار بھرنا شروع ہوتا ہے۔ اور عصر کی نماز کے ساتھ ہی بازار مکمل بھر جاتا ہے۔ یہ بازار شہر کے شیواجی نگر روڈ پر علاقے میں واقع مسجد عابدین کے روبرو لگایا جاتا ہے۔ بازار کیلئے اس علاقے کی شاہراہ کا راستہ موڑ دیا جاتا ہے ۔ٹریفک کو دوسرے متبادل راستے سے گذارا جاتا ہے ۔جس کی وجہ سے مسجد کے سامنے بازار کیلئے بڑی جگہ دستیاب ہو جاتی ہے ۔بازار میں مختلف قسم کے پھل جیسے تربوز، خربوز، پپیتا، کیلا، انانس، چکو، سیب ہمیشہ دستیاب رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ تلن کی چیزیں بھی دستیاب رہتی ہیں۔ یہ بازار شہر کے ایک بڑے علاقے کے روزے داروں کی افطار کی ضرورت کو پورا کرتا ہے ۔اس بازار سے خریداری کیلئے نئی آبادی کے علاوہ شیواجی نگر، مولانا آزاد نگر، وساوا نگر، لیبر کالونی، مخدوم نگر، مستان پورہ حمال پورہ، آئی ٹی آئی ، گنیش نگر ، اشرف نگر ، ہنگولی گیٹ، وغیرہ سے لوگ آتے ہیں۔چونکہ یہ شہر کا قدیم افطاری بازار ہے اس لیئے یہاں روزے داروں کو افطار کیلئے ہر قسم کے میوے جات اور پھل مل جاتے ہیں۔مختلف قسم کے پھلوں کی فروخت کی وجہ سے مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھی اس بازار سے استفادہ کرتے ہیں۔مسجد عابدین شہر کی قدیم اور وسیع مسجد ہے ۔جس کی وجہ سے اکثر مسافرین اور مقامی روزے دار مسجد میں ہی افطار کو ترجیح دیتے ہیں۔ روزانہ عصر سے افطار کے وقت تک یہ بازار پر ہجوم رہتا ہے ۔لیکن مغرب کی نماز کے بعد بازار سمیٹ لیا جاتا ہے ۔اور سڑک کو پھر سے ٹریفک کیلئے کھول دیا جاتا ہے ۔ماحول کو پر امن بنائے رکھنے کیلئے سیکورٹی کے بھی بندوبست کیئے جاتے ہیں۔اور بازار ختم ہونے کے بعد صاف صفائی بھی فوری کرلی جاتی ہے۔ اس سال اس پورے علاقے کو ایک ماہ کے لیے روشنی سے سجایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کے مزید کئی علاقوں میں بھی چھوٹے بڑے بازار افطار کے لئے لگائے جاتے ہیں۔ جس میں شہر کے نظام کالونی، ریلوے اسٹیشن، پر افطاری بازار لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیر برہان نگر میں اب کچھ سال سے افطاری کی خریدی کے لیے بڑا بازار لگ رہا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں آج جہاں عام لوگ پریشان ہیں اور مہنگائی حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے اس کے باوجود روزے داروں میں افطاری کی خریدی میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ہے اور لوگوں کے جوش و خروش میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ہے۔ اور لوگ بڑھ چڑھ کر افطاری کا سامان خریدتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ بہر حال دیکھا جائے تو رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی ناندیڑ شہر کے بازاروں میں رونقیں بڑھ گئی ہے۔ مساجد میں بھی نمازیوں کی تعداد میں کافی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ لوگ عبادات میں مشغول ہیں۔ اور مقدس ماہ رمضان المبارک کی نعمتوں اور برکتوں کو حاصل کرنے کے لیئے لوگ عبادات میں مشغول نظر آرہے ہیں ۔