بجنور۔۳۰؍مئی: لکھنؤ ۔ بلند شہر کی مسلم خواتین کے آنسو رکے بھی نہیں ہیں کہ بجنور (یوپی) سے دل دےهلا دینے والی خبر آ رہی ہیں۔قصبہ چاند پور سے بجنور جانے کے لئے ٹرین میں چڑھی ایک مسلم روزہ دار خواتین سے ریلوے پولیس (GRP) کے جوان کمل شکلا نے معذور کوچ میں لے جاکر چلتی ٹرین میں عصمت دری کی۔مسافروں کو شک ہونے پر انہوں نے ہنگامہ کر کے کوچ باکس کھلوایا تب واقعہ کی معلومات ہوئی۔اس کے بعد ہجوم نے ملزم سپاہی کو پکڑ کر دھنائی شروع کر دی۔ سپاہی نے کسی طرح جی آر پی تھانے میں گھس کر خود کو بچایا۔ سپاہی کی درندگی کا شکار مسلم لڑکی کی حالت بگڑ گئی ہے۔ بیہوشی کی حالت میں اس کا علاج اور میڈیکل ٹیسٹ کے لئے بجنور کے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔تفصیل کے مطابق لکھنؤ سے چندی گڑھ جانے والی ایکسپریس ٹرین کے چاند پور معذور کوچ میں ایک لڑکی سفر کے لئے سوار ہوئی۔اس کوچ میں ایک مرد مسافر پہلے ہی سوار تھا اسی دوران کوچ میں مرادآباد جی آر پی اےسكورٹ میں چل رہا سپاہی کمل شکلا بھی کوچ میں پہنچ گیا۔ الزام ہے کہ اس نے معذور کوچ میں سوار مرد مسافر کو هلدور اسٹیشن پر رائفل کی بٹ مار کر اور دھمكاكر کوچ سے اتار دیا۔اس کے بعد اکیلی روزہ دار مسلم خاتون کے ساتھ سپاہی نے عصمت دری کی۔ صبح پونے دس بجے جب بجنور ٹرین پہنچی تو معذور کوچ کو کھلوانے کو لے کر مسافروں کی سپاہی سے بحث ہوئی مسافروں کے ہنگامہ کرنے پر ٹرین کے گارڈ بھی پہنچ گئے۔ انہوں نے بھی سپاہی سے کوچ کھلوانے کو کہا لیکن وہ ان سے بھی الجھ گیا۔ ہنگامہ طویل ہونے پر سپاہی نے کوچ کھولا، اس کے بعد لوگوں کو لڑکی کی عصمت لٹنے کے واقعہ کا پتہ چلا۔