یوپی سرکار دلت اور پچھڑے طبقہ کو تحفظ دینے میں ناکام شبیرپورفساددلت فرقہ پرمنظم حملہ کا نتیجہ۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی
آمنا سامنا چیف بیوروسہارنپور( خاص خبر احمد رضا)سابق وزیر اعلیٰ اور بسپا سپریمو بہن مایاوتی نے سہارنپور کے شبیر پور گاؤں میں دنگے سے متاثر افراد سے ملنے کا اعلان کرتے ہی کمشنری انتظامیہ کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے پہلے بہن جی نے یہاں بائی ہیلی کاپٹر آنے کا اعلان کیا تھا مگر ضلع انتظامیہ نے ہیلی پیڈ کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا نتیجہ کے طور پر بسپا چیف مایاوتی آج صبح دس بجے دہلی سے بائی کار اپنے قافلہ کے ساتھ سہارنپور کیلئے روانہ ہوئیں غاری آباد میں بہوجن سماج پارٹی کی چیف کا زبردست خیر مقدم ہوا اسکے بعد مایاوتی کا قافلہ بائی کار غازی آباد سے روانہ ہوکر مراد نگر، میرٹھ، مظفر نگر سے ہوتاہوا دیوبند پہنچا یہاں بھی بہن جی کا شاندار استقبال کیاگیا دہلی سے دیوبند تک آتے آتے کمشنری میں گزشتہ ماہ سے لگاتار رونما ہونے والی ہندو مسلم اور ہندو دلت وارداتوں کے سچ سے بہن کو آگاہ کیاگیا اور ٹھاکروں کے ساتھ ساتھ پولیس اور انتظامیہ کی کارکردگی کی روداد بھی بہن جی کو سنائی گئی بہن جی نے کہاکہ یوپی سرکار میں دلتوں اور پچھڑوں پر ظلم بڑھاہے اور نسلی دنگوں نے تو یوپی سرکار کی ناکامی کو جگ ظاہر کردیاہے ۔ بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے کہاکہ کہ ساٹھ دن پرانی بھاجپا سرکار دلت اور پچھڑے طبقہ کا تحفظ کرپانے میں بری طرح سے ناکام ہوچکی ہے بہن جی نے شبیر پور فساد کی مذمت کرتے ہوئے اس فساد کا سبب دلت فرقہ سے دشمنی نکالنا قرار دیا؟شبیر پور فساد متاثرین کا دکھ درد سننے کے بعد بہن جی نے کہاکہ آج وہ بھاری جوکھم اٹھاتے ہوئے اس قدر لمبے سفر پر سرکار کی ضد کے باعث اتنی دیر سے یہاں پہنچی ہوں بائی روڈ آنے پر بہن جی نے کہاکہ اگر انکے ساتھ کوئی انہونی ہوتی ہے تو اسکیلئے مکمل طور سے بھاجپاکی یوپی سرکار ہی ذمہ دار ہوگی! قابل ذکر ہے کہ آج کے اس دورے میں بہن جی کے خیر مقدم میں دلت کی تعداد کم اور مسلم قائدین اور کارکنان کی تعداد امید سے بھی زائد ریکارڈ کی گئی ہے اس موقع پر انتظامیہ اور پولیس کے رویہ کی بسپا قائدین نے بھر پور مذمت کی دوسری جانب بہن جی کے دورے کے مد نظر ضلع میں بھاری حفاظتی بندوبست دیکھے گئے۔
یہاں پہنچنے سے قبل بسپاکی جلسہ گاہ پر بسپا کارکنان کی بھاری بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے بسپاکے سینئر قائدین نے کہاکہ بہوجن سماج پارٹی ہی ملک کے ۸۵ فیصد عوام کی نمائندہ جماعت ہے، مخالفین ہماری مقبولیت سے حسد رکھتے ہوئے کچھ بھی کہیں مگر یہ سچ ہے کہ بہوجن سماج پارٹی ہی ہندومسلم فسادات ،نسل پرستی ، کنبہ پروری ، برادری واد اور لسانی برائی کی سخت مخالفت کرتی ہے اور امن وبھائی چارے پر یقین رکھتے ہوئے صاف ستھرے ذہن والی عوامی جماعت ہے بہوجن سماج پارٹی قائد سرگرم سیاست داں قاضی رشید مسعود نے زور دیکر کہاکہریاست کی موجودہ سرکار نسلی فسادات، فرقہ پرستی اور ہندو مسلمانوں کے بیچ درار پیدا کرنے والی زہریلی سوچ کی دیوار کو گرانے میں پوری طرح سیناکام ہے! ایم ایل سی محمود علی ایم ڈی نے کہاکہ ریاستی سطح پر ہندو مسلم فسادات اور لوٹ پاٹ کی بڑھتی وارداتیں اس سچائی کی ضامن ہیں کہ یوپی سرکار بھائی چارہ اور امن قائم رکھنے میں فیل ہوچکی ہے عوام مہنگائی اور خوف کے بھوت کا شکار بناہواہے ۔ بسپا قائد نریش گوتم نے بیباک انداز میں کہاکہ مظفر نگرمیں مسلم جوانوں پر حملہ شبیر پور اور سہارنپور (دودھلی )کے فساد کی وارداتوں میں دلت اور اقلیتی فرقہ کے زبردست نقصان کی شرمناک وارداتوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ سرکار پسماندہ ، پچھڑے ، دلت اور اقلیتی فرقہ کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہی نہیں چاہتی ، اس سرکار کے زیادہ طر افسر اور وزراء منووادی سوچ کے شکار ہیں۔