ضلع کے چاروں جانب دلت مظاہرے میں درجن بھر گاڑیاں جلائی گئی تھانہ کو پھونکا شبیر پورفساد ا ت میں انصاف نہیں ملنے پر دلتوں کے پرتشددمظاہرے!
آمنا سامنا بیوعو چیف سہارنپور( خاص خبر احمد رضا ) آج دلت فرقہ کے ہزاروں افراد نے شبیر پور تھانہ بڑگاؤں میں بھاجپائیوں اور پولیس کی بربرتاکے خلاف صبح دس بجے سے شام سات بجے تک پندرہ کلو میٹر کے ایریا میں زبردست مظاہرے کئے گئے نتیجہ کے طور پر آج دن بھر درجن بھر مقامات پر پولیس کے خلاف دلت فرقہ کے قریب بیس ہزار افراد نے مشتعل ہوکر جم کر نعرے بازی کی پولیس زیادتی پر دلتوں نے تھانہ پر پتھراؤ کرتے ہوئے آگ زنی کی اسکے علاوہ بسوں پر ،گاڑیوں پر پتھراؤ، درجن بھر بسوں اور گاڑیوں کو آگ کے حوالہ کیاگیا اسکے ساتھ ساتھ رک رک کر ہونیوالی فائرنگ کی وارداتوں سے چاروں جانب پندرہ کلو میٹر کے درمیانی ایریا میں حالات بے قابو رہے پولیس اور ضلع کے سینئر افسران تماشائی بنے رہے سبھی تجارتی سینٹر، بازار، اسکول ،کالج ،ضلع کی تمام بس سروس، مین روڈ کی آمدورفت اورروڈ پر چلنے والے دیگر سبھی وہیکل چھہ گھنٹہ تک مکمل طور سے بند رکھے گئے ضلع کی دلت برادری کا یہ غصہ دیکھکر پولیس اور انتظامیہ کے ہاتھ پاؤ پھول گئے دوسری جانب دلتوں پر تہمت لگانیوالیاور دلت فرقہ کو زرد کوب کرنیوالے پولیس مین اور بھاجپائی کارکن سڑکوں سے غائب رہے پندرہ کلومیٹر کے ایریامیں دلتوں کا پرتشدد غصہ دیکھنے قابل تھا عورتیں،مرد اور بچے صبح ہی سے دیر شام تک ضلع کے مختلف علاقوں میں پولیس سے آنکھ مچولی کرتے دیکھے گئے کل ملاکر انتظامیہ نے کمشنری کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دلت فرقہ کا غصہ دیکھا اور ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے امن قائم کرنے کے سبھی کوششیں کی نتیجہ کے طور پر کلکٹر اور ایس ایس پی کے علاوہ ایس پی دیہات رفیق احمد نے دلتوں کو سمجھا بجھاکر واپس گھروں کو بھیجا خبر کے لکھے جانے تک ضلع میں حالات کشیدہ بنے ہیں پولیس اور انتظامیہ ہائی الرٹ پرہے باہر سے فورس بلاکر چوکسی بڑھائی جاری ہے تھانوں میں فورس کو جمع کیا جارہاہے مرکزی وزارت داخلہ اور یوپی کے وزیر اعلیٰ کو حالات کی پل پل کی خبر دیجارہی ہے؟ اور کے تھانہ بڑگاؤں کے گاؤں ہاشم پورہ میں بھاجپا سے جڑے ٹھاکر فرقہ کے افراد نے مہارانا پرتاپ جینتی کے جلوس کے دوران جس تنگ ذہنیت کا مظاہرہ کیا اسکی جس قدر مذمت کی جائے وہ کم ہے گزشتہ دنوں بھی اسی انداز میں بھاجپاکے چند ذمہ داران نے سہارنپور کے دودھلی گاؤں میں جاکر جبریہ ڈھنگ سے بابا امبیڈ کر کی یاترا نکال کر جس کرتوت کا مظاہرہ کیا وہ بھی قابل مذمت کہارہاہے پندرہ دنوں کے وقفہ میں دو فساد ایک ہی انداز میں رونما ہونا اپنے آپ میں بڑی حیرت ناک بات ہے کل ڈی جی پی سلکھان سنگھ اور ہوم سیکریٹری دیواشیش پانڈے سہارنپور فسادات کی جانچ کیلئے آئے تو یہ دونوں سینئر افسر فساد زدہ دودھلی اور شبیر پور گاؤں میں گئے ہی نہی سرکٹ ہاؤس میں بھاجپائی لیڈران اور کچھ دیگر افراد سے ملکر واپس لوٹ گئے اس قدم کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کے قائدین نے شاذان مسعود کی زیر قیادت صبح سے شام تک انتظامیہ اور پولیس برتاؤ کے خلاف دھرنا دیکر اپنا غصہ نکالا! نتیجہ کے طور پر دلتوں پر ہی ظلم ڈھائے گئے مگر انکے خلاف کوئی ایکشن نہی لیاگیا ادھر ادھر سے کچھ افراد کو گرفتار کر معاملہ کو سیز کیا جارہاہے جبکہ سچائی جاننے کیلئے عوام بیچین ہیں! بہوجن سماج پارٹی کے قائدین نے شاذان مسعود کی زیر قیادت درجن بھر بسپا عہدے داران نے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کپتان سے ملکر مندرجہ بالا دونوں جھگڑوں کے اصل ملزمان کو گرفتار کر جیل بھیج نے اور دلت و مسلم فرقہ کو انصاف دلائے جانے کی پرزور مانگ کی ہے ! فوٹو۔۔۔ بہوجن سماج پارٹی کارکنان، جلتی گاڑیاں اور پرتشدد واقعات کی تصاویر