سابق مرکزی وزیر قاضی رشید مسعود نے مایاوتی کو بتایا قوم کاہمدرد بہن جی نے ہمیشہ ملک و ملت کی بھلائی کیلئے کام کیاہے! قاضی رشید

آمناسامنا بیورو چیف سہارنپور( خاص خبراحمد رضا)گزشتہ۴۰سالوں سیملک کے مختلف علاقوں میں شاندار ملی قیادتکی ذمہ داری نبھانے والے لگاتار چھہ مرتبہ ممبر لوک سبھا کی ذمہ داری نبھاچکے فعال، تعلیم یافتہ اورسنجیدہ ملی قائد قاضی رشید مسعود نے کافی غور وفکر کے بعد کل اپنے ہزاروں قدردانوں کے ہمراہ بہوجن سماج پارٹی کا دامن تھام لیاہے قاضی مسعود جو اپنی ستر سالہ قیمتی زندگی میں اپنے پچاس سالہ سیاسی سفر میں قابل احترام ایم پی سے لیکر مرکزی وزیر کے اہم عہدے پر فائز رہچکے قاضی رشید مسعود کا نام کسی تعارف کا محتاج نہی آپکا کام اور قابلیت بول رہی ہے بسپا کا دامن تھام کر قاضی رشید مسعود نے سہی طور سے ایک ذمہ دار ملی قائد ہونیکا ثبوت پیش کیاہے جن منچ میں کل بعد دوپہر ہزاروں کارکنان کے مجمع کو خطاب کرتے ہوئے آپنے کہاکہ بھاجپا جیسی مفاد پرست اور موقع پرست جماعت نے اے وی ایم کے ذریعہ سیکولر امیدواروں کو جبریہ طور سے ہراکر کرسی چھینی ہے ہم اسکا جواب دلت مسلم اتحاد سے ہی دینا چاہتے ہیں اسی لئے ہم نے بسپاکو اپنے لئے بہتر جماعت تسلیم کرتے ہوئے بہن جی کو ساتھ دینے کا عہد لیاہے بہن جی فرقہ پرستوں کو شکست دینے میں مضبوط پوزیشن میں ہیں اور ہم ۲۰۱۹ کے لوک سبھا الیکشن میں بہتر سیٹیں حاصل کریں گے۔ بسپاکے قائد قاجی رشید مسعود نے آج سینئر صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے حالات دلت اور اقلیتی فرقہ کیلئے سازگار نہی ہیں بڑگاؤں کا ہاشم پورہ فساد اور دلتوں پر حملہ اسکی شرمناک مثال ہے آپنے گزشتہ ہفتہ کے دودھلی فساد کوبھی شرمناک بتاتے ہوئے بھاجپاکو دلت مسلم دشمن جماعت قرار دیا اور بھگوا ملزمان کے خل؛اف سخت کاروائی کی مانگ کی ۔ بہوجن سماج پارٹی میں شامل ہونے کے بعد قاضی مسعود نے کہاکہ سلاٹر ہاؤس پر تالہ بندی اور گوشت کی سپلائی نے ریاست بھر میں لاکھوں اقلیتی فرقہ کے افراد کو پچھلے ایک ماہ سے بھوکے رہنے پر مجبور کردیاہے یہاں یہ بات بھی اہم ہے جس سماجوادی پارٹی نے لگاتار مسلمانوں کے ووٹ سے اقتدار کا بڑے سے بڑا سا سکھ حاصل کیا اور مطلب نکل جانیکے بعد اقلیتی فرقہ کوہی دھوکہ دیا اگر سماجوادی قائد چاہتے تو پہلے ہی قریشی تاجروں کو سبھی شرائط پوری کراکر معقول لائسینس جاری کرادیتے آج بھاجپا سرکار میں مسلمانوں کو جس قدر مسائل درپیش ہیں ان سبھی مسائل اور مصیبتوں کی ذمہ دار اکھلیش سرکار اور اسکے نمائندے ہی ہیں بہوجن سماج پارٹی کے سینئر قائدقاضی رشید مسعودنے بیباک انداز میں کہاکہ بہوجن سماج پارٹی مسلم فرقہ کو آبادی کے لحاظ سے سرکاری اداروں میں حصہ داری دینیکے اپنے وعدے پر قائم ہے اس وعدے کو ہر صورت پوراکیا جائیگا سابق مرکزی وزیر سنجیدہ قائد قاضی رشید مسعود کی بسپا میں شمولیت جہاں دلت مسلم اتحاد کو مضبوط کریگی وہیں اترپردیشکی چالیس سے زائد لوک سبھا سیٹوں پر بھی اثر انداز ہوگی یہ بات اہم ہے کہ بسپا مسلم قوم کی بہتری اور تعداد کے مطابق انکی حصہ داری کے اپنے وعدے کو انجام تک پہنچانیکا مظبوط عزم رکھتی ہے اور مسلم اقوام کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے قاضی رشید مسعود نے کہاہیکہ بھاجپا سرکاروں کے بیچ پھنس کر آج ملک بھر میں پھیلی ہوئی بیس کروڑ سے زائدمسلم قوم کے افراد روزی روٹی اور اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت کیلئے ترس رہی ہے بسپا کے قومی رہبر حاجی محمد اقبال نے بتایاکہ قابل ذکر بات تو یہ بھی ہے کہ ریاست کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق دیگر اقوام اور برادریوں کے مقابلہ پانچ کی طویل مدت میں کسی بھی سرکاری ادارے اور محکمہ میں مسلم نوجوانوں کو انکی قابلیت، آبادی اور منڈل کمیشن سفارشات کے مطابق دو فیصد نوکریاں بھی اسی اضلاع میں نہی دی گئی جبکہ یادو اور دیگر اعلیٰ ذات کے طبقہ کے پچاس ہزار سے زائد نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں میں شامل کیا گیاہے یہ باتیں سرکاری اعداد وشمار سے ثابت ہیں عام چرچہ ہے کہ ابھی بھی کنبہ پروری اور بھائی بھتیجا واد کو قوی کرتے ہوئے اسی طبقہ کو مراعات فراہم کئے جانیکا سلسلہ جاری ہے۔ فوٹو۔۔ قاضی رشید مسعود