گستاخ رسول کی گرفتاری کے لیے احتجاجی مظاہرے کا اعلان

گستاخ رسول کی گرفتاری کے لیے احتجاجی مظاہرے کا اعلان
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا بی جے پی کی کاروائی نا کافی، یواے پی اے کے تحت بھیجا جائے جیل، نام نہاد سیکولر پارٹیاں اب ہوئیں بیدار ، ابھی تک مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے تھیں

نئی دہلی،6/جون: گستاخ رسول بی جے پی کے لیڈران کے خلاف پہلے دن سے آواز بلند کرنے والے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ دس دنوں تک مسلسل مطالبہ اور تھانوں میں شکایت درج کرانے کے باوجود صرف بی جے پی کی جانب سے گستاخ رسول نپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف کاروائی ہوئی ہے۔نپور شرما کو معطل کیا گیا اور نوین کمار جندل کو برخاست کیا گیا لیکن یہ ناکافی ہے کیونکہ ان کا جرم بڑا ہے۔انھوں نے کہا کہ کانپور کا تشدد ہو یایواے ای، سعودی عرب،قطر، ایران سمیت دنیا کے ۵۲/ ملکوں میں ہندوستان کی مخالفت ہو اس کے لیے بی جے پی کی قومی ترجمان رہی نپور شرمااور دہلی بی جے پی کے میڈیا انچارج رہے نوین کمار جندل ذمہ دارہیں۔ ان کی حرکت سے صرف ملک کی بدنامی ہی نہیں ہوئی بلکہ ہمارا اقتصادی نقصان بھی ہوا ہے اور رشتوں میں بھی خرابی پیدا ہوئی ہے۔ ہمارے سفارتکاروں کو قطر سے لیکر ایران تک طلب کیا گیا، شاپنگ مال سے ہمارے سامان پھینکے گئے اور کروڑوں ہندوستانیوں پر گھر واپسی کی تلوار لٹک گئی،اس لیے میں اس کو ملک کے ساتھ غداری تصور کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ دونوں لیڈران کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کاروائی کی جائے اور انھیں جیل بھیجا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر گرفتاری نہیں کی گئی تو دہلی مجلس جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے کرے گی اور دھرنا بھی دے گی۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ گزشتہ دس دنوں سے صرف ہماری مجلس کے قومی صدر جناب بیریسٹر اسد الدین اویسی اور کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے ہی رسول اللہ ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کی جا رہی تھی، قانونی چارہ جوئی کے لیے تھانوں میں شکایت درج کرائی گئی اور نام نہاد اپوزیشن اور سیکولر پارٹیاں خاموش تماشائی بنی ہوئی تھیں۔ اکھلیش یادو ہوں یا مایاوتی، کانگریس ہو یا کوئی اور پارٹی، ایک لفظ بھی کسی نے کچھ نہیں کہا کہ غلط بیان دیا گیا ہے لیکن اب جبکہ مجلس کے مسلسل مطالبہ کی وجہ سے ہندوستان سمیت پوری دنیا تک آواز پہنچی اوربی جے پی نے اپنے لیڈران کی غلطی کااعتراف کرتے ہوئے کاروائی کی ہے تو سب کے منہ میں زبان آ گئی اور سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگیں۔ ان کی حرکتوں کو ملک و ملت کے لوگ سمجھ رہے ہیں چنانچہ ان کی مجرمانہ خاموشی کا جواب ضرور ملے گا۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو نے کانپور معاملہ میں اپنے مسلم کارکنان کا نام آتے ہی ان کا ساتھ چھوڑ دیا جبکہ انھیں معلوم کرنا چاہئے تھا کہ سچائی کیا ہے؟ دہلی مجلس کے صدر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی مسلم لیڈران کو غلط پھنسایا جاتا ہے تو نام نہاد سیکولر پارٹیاں انھیں دودھ میں پڑی مکھی کی طرح نکال کر پھینک دیتی ہیں،یہ ان کی اصلیت ہے۔ میں اس حرکت کی شدید مذمت کرتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے قومی صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی صاحب کا کہنا ہے کہ جو بھی بے گناہ لیڈر یا کارکنان خواہ وہ کسی بھی پارٹی میں ہو اس کے لیے مجلس آواز بلند کرے گی اور اس کے ساتھ کھڑی رہے گی جیسا کہ اتر پردیش میں محمد اعظم خان کے ساتھ اور دہلی میں امانت اللہ خان کے ساتھ مشکل میں کھڑی رہی ہے۔