اذان اور لائوڈ اسپیکر تنازعہ پر جماعت اسلامی مہاراشٹر کے وفد کی وزیر داخلہ سے ملاقات کا اثر
پولس کیخلاف آرہی شکایتوں میں کمی اور وزارت داخلہ کی جانب سے پوری ریاست کیلئے یکساں فارمیٹ جاری
ممبئی : مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے سلسلے میں پولس اہلکاروں کی من مانی روکنے اور لاؤڈ اسپیکر کی پرمیشن کے لیے ایک پالیسی بنانے کے لیے جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر کے شعبہ قیام عدل و قسط نے ریاست مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل سے منترالیہ ممبئی میں ملاقات کی تھی اور مطالبہ کیا تھا ان ایشوز کو فوری حل کیا جائے ۔ واضح ہو کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کی پرمیشن کے لیے مہاراشٹر کے ہر ضلع میں الگ الگ فارمیٹ ہیں اور بعض مقامات پر پولس اہل کار غیر متعلقہ دستاویزات کا مطالبہ کر رہے ہیں جسکی وجہ سے مساجد کے ٹرسٹیان میں ابہام پیدا ہورہا ہے۔ وزیر داخلہ کو چھ اضلاع کے الگ الگ فارمیٹ بتائے گئے اور آسان فارمیٹ بنانے کی گزارش کی گئی تھی نیز ایک آسان فارمیٹ بطور نمونہ دیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے تمام باتوں کو سنجیدگی لیا اور مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی کی یقین دہانی کروائی تھی ۔
جماعت نے وزیر داخلہ کو سونپے اپنے خط میں پولس وانتظامیہ کے ذریعہ سپریم کورٹ کے حکم کو نافذ کرنے کی جگہ پر لائوڈ اسپیکر ہٹانے کی شکایت بھی کی تھی ۔ کئی جگہوں پر پولس اہلکاروں نے سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر رہ وقت پر بھی اذان دینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے من مانی کی ،جسے جماعت نےروکنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس کے علاوہ جماعت نے مساجد کیخلاف ایف آئی آر پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا ۔ جماعت نے مساجد کے آس پاس سادے لباس میں پولس اہلکاروں کے ذریعہ اذان کے آواز کی تیزی کو ریکارڈ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے بھی روکنے کا مطالبہ کیا تھا ۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر کی اس پہل کا اثر دیکھنے کو ملا پولس کی جانب سے کہیں بھی زیادتی کی شکایت نہیں ملی اور یہ بھی اطلاع ملی ہےکہ وزرات داخلہ نے ایک آسان اور سادہ فارمیٹ پوری ریاست کے لیے ترتیب دیا ہے۔ موجودہ حکومت کی عوامی مفاد والی پالیسی اپنانے اور شکایتوں پر غور کرنے نیز اس کو دور کرنے کی کوششوں پر جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے اگھاڑی حکومت اور بطور خاص وزیر داخلہ ولسے پاٹل کا شکریہ ادا کیا ہے۔جماعت نے یہ بھی امید جتائی ہے کہ موجودہ حکومت اسی طرح عوامی مفاد میں بنائی گئی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی ۔