تبلیغی جماعت اور مرکزنظام الدین پر پابندی لگائی جائے،وشوہندوپریشد سعود ی عرب کے فیصلے سے فرقہ پرست بھگوا تنظیم کے حوصلے بلند
تبلیغی جماعت اور مرکزنظام الدین پر پابندی لگائی جائے،وشوہندوپریشد
سعود ی عرب کے فیصلے سے فرقہ پرست بھگوا تنظیم کے حوصلے بلند
نئی دہلی :سعودی عرب کی مبینہ امریکہ نوازحکومت کے فیصلے کامنفی اثربھارت کے مسلمانوں اورتنظیم پرپڑناشروع ہوگیاہے۔وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)نے تبلیغی جماعت اور اس کے نظام الدین مرکز پر مکمل پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے اسلامی بنیاد پرستی کا کارخانہ اور عالمی دہشت گردی کا میزبان قرار دیا ہے۔ جمعرات کو وی ایچ پی کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں وی ایچ پی کے ورکنگ صدر آلوک کمار نے ایک بیان دیا کہ تبلیغی جماعت کی کارروائیاں دنیا کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔وشو ہندو پریشد نے سعودی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت سمیت پوری عالمی برادری کو فوری طور پر تبلیغی جماعت کے بینک اکاؤنٹس، دفاتر اور سرگرمیوں پر پابندی لگانی چاہیے جس سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ وی ایچ پی کے کارگزار صدر آلوک کمار نے کہاہے کہ اس اسلامی بنیاد پرست تنظیم پر روس سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پہلے ہی پابندی ہے۔ اس کے باوجود سعودی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرنے کے بجائے بعض ہندوستانی اقلیتی تنظیموں کی مخالفت دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ درحقیقت دارالعلوم دیوبند اس کا خالق ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ ہریانہ کے میوات میں تبدیلی مذہب کی کامیابی سے حوصلہ افزائی کے ساتھ 1926 میں نظام الدین سے شروع ہونے والی تبلیغ نے آج دنیا کے 100 سے زیادہ ممالک میں کروڑوں لوگوں کو اپنی ذہنیت سے متاثر کیا ہے اور ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔وی ایچ پی کے ورکنگ پریذیڈنٹ نے کہاہے کہ ملک کی کئی مساجد، مدارس اور جہادی بستیوں سے برآمد ہونے والا گولہ بارود اور گرفتار دہشت گرد کہیں نہ کہیں اسی ذہنیت کے تھے۔ دنیا کی زیادہ تر دہشت گرد تنظیموں کا تعلق بھی تبلیغ سے رہا ہے۔ قاتلوں سے لے کر تجارت کرنے والوں سے۔ گودھرا میں 59 لوگوں کو زندہ جلانے والوں اور سوامی شردھانند کو قتل کرنے والے نوجوانوں کا عرس منانے والوں کا مرکز سے تعلق مشہورہے