یوم دستور کے موقع پر جامعہ رحمت گھگھر ولی میں بھارت کا آئین اوراس کے تحفظ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد
( سهار نپور اسٹاف رپورٹر ) 26 نومبر یوم دستور کے موقع پر جامعہ رحمت گھگھر ولی میں بھارت کا آئین اوراس کے تحفظ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں جامعہ کے اسا تند و طلباءاورمعززین علاقہ کی ایک بڑی تعداد شریک رہی ۔ یہ پروگرام آل انڈیامی کونسل کے زیراہتمام منعقد ہوا جس میں ملی کونسل ضلع سہارنپور کے صدرمولا نا ڈاکٹر عبدالما لک مغیثی نے اپنے تمہیدی خطاب میں کہا کہ 26 نومبر بھارت کے لوگوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہمیں اس دن کو ( یوم دستور کے عنوان سے منا نا چا ہئے انہوں نے کہا کہ 26 نومبر 1949ء کے دن دستور ساز اسمبلی نے ایک خوبصورت آ ئین مرتب کیا جس میں ملک کے تمام باشندوں کو یکساں حقوق دیئے گئے بلا تفریق مذہب وملت ملک کی تمام برادری کو ایک مشتر کہ جمہوریت میں پرو دیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ یہ ملک مذہب کی بنیاد پرنہیں بلکہ اس آئین کی بنیاد پر چلے گا جس میں ہر شہری کوخواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہوآ زادی راۓ ، آ زادی خیال اورآزادئی مذ ہب حاصل ہوگا کہ تمام اقلیتوں کومکمل آزادی حاصل ہو گی اپنے طور سے اپنے تعلیمی ادارے قائم کریں یا اپنے مذہب کی اشاعت کریں جس کی ان کو پوری اجازت ہوگی ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا آج ہمیں یہ بات بھی نہیں بھولنی چاہئے کہ نقش دنیا پر بھارت وہ واحد ملک ہے جس کے جمہوری نظام کی مثال دوسری نہیں ہے اور اس کے جمہوری نظام کو بچانے کیلئے ہمیں ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے،اور وہیں پروگرام سے مولانا عبداللہ ندوی نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ ہمارے آباؤ واجداد نے اس ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں ہیں اس طور پر ہم اس ملک کے برابر کے حق دار ہیں اور ہمیں یہ اپناحق اس کے دستور کی حفاظت سے ہی مل سکتا ہے جبکہ مولا نا سید علی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہم اس ملک کے بائی چوائس باشندے ہیں اور ہمیں اس کا فائدہ تبھی مل سکتا ہے جب ہم لوگ متحد اور متفق رہیں اور برادران وطن سے ہمسایا نہ سلوک کو روا رکھیں لیکن کچھ سالوں سے یہاں کی گنگا جمنی تہذیب اور مشترکہ تہذیب و ثقافت اورقومی ہم آہنگی جو پوری دنیا میں اس ملک کی پہچان ہے اس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کچھ فرقہ پرست عناصر کے ذریہ سے کی جارہی ہے اور اس ملک کے خوبصورت آئین کو کمزور اور کھوکھلا بنا دینے کی سازشیں بھی زور پکڑتی جارہی ہیں ایسے لوگوں پر قدغن لگا نے کی جگہ ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جس سے ان کے حوصلوں کومز ید تقویت ملتی ہے جس سے وہ ان معز ز ہستیوں کی وراثت کو کا عدم بنانے کی بھر پورمنصو بہ بندی کرتے ہیں جنہوں نے وطن عزیز کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دینے کیلئے ہستے ہستے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا تھا جواس سیکولر ملک کیلے سم قاتل ہے ، مذکور و بالا پروگرام کا انعقاد جامعہ کے روح رواں جناب مولانا ڈاکٹر عبدالما لک مغیثی کی صدارت میں ہوا اور شرکا میں بطور خاص مولانا محمد منصور میوات شامل رہیں ان کے علاوہ جامعہ کے تمام طلبا اور معز زاساتذ کرام شریک رہیں اور مولا ناسید علی ندوی کی دل پذیر د عا پر پروگرام کا اختتام ہوا ۔ اخیر میں ایک بار پھر مولا نا مغیثی نے آل انڈیاملی کونسل یونٹ ضلع وزیر سہارنپور کے پلیٹ فارم سے اس بات پر زور دیا کہ تمام لو گ26 نومبر کو یوم دستور کے عنوان سے اپنے اپنے علاقوں میں پروگرام منعقد کریں اور نئی نسل کو آئین ہند کی حفاظت کیلئے تیار کر یں۔