سپریم کورٹ نے مسلم بی ایس ایف فوجی جوان کی عبوری ضمانت منظورکی

سپریم کورٹ نے مسلم بی ایس ایف فوجی جوان کی عبوری ضمانت منظورکی
ملزم کو جزوی راحت، ملزم کی مستقل ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جائیگی، گلزار اعظمی
ممبئی 7 مئی
بارڈر سیکوریٹی فورسیز (بی ایس ایف) سے تعلق رکھنے والے مہاراشٹر کے لاتور شہر کے ایک مسلم نوجوان کو آج سپریم کورٹ آف انڈیا سے جزوی راحت ملی، چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی والی دو رکنی بینچ نے ملزم کو دو مہینوں کی عبوری ضمانت پر رہا کیئےجانے کے احکامات جاری کیئے۔ملزم پر الزام ہے کہ اس نے دو سال قبل پڑوسی ملک پاکستان کے لیئے جاسوسی کی تھی ، اس سے قبل ملزم کی ضمانت پر رہائی کی درخواست جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کی گئی تھی جسے سپریم کورٹ نے سماعت کے لیئے منظور کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن کرونا کی وجہ سے معاملے کی سماعت نہ ہونے کی وجہ سے ملزم کی عبوری ضمانت پر رہائی کی درخواست داخل کی گئی تھی جسے آج عدالت نے منظو ر کرلیا۔یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ ہفتہ ایڈوکیٹ گورو اگروال نے ملزم ریاض الدین کی عبور ی ضمانت پر رہائی کی درخواست سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کی تھی کیونکہ اس کی ضمانت عرضداشت پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیئے جانے کے باوجود سماعت نہیں ہورہی تھی ۔
آج اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت کے روبرو عمل میںآئی جس کے دوران ایڈوکیٹ گورو اگروا ل اور ایڈوکیٹ مجاہد احمدنے عدالت کوبتایا کہ ملزم گذشتہ دو سال سے جیل میں ہے اور ابتک ٹرائل شروع نہیں ہوسکا لہذاملزم کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔
دفاعی وکلا ء نے عدالت کو مزیدبتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیئے ضروری اجازت نامہ یعنی کے سینکشن آرڈر ہی نہیں ہے اس کے باوجود ملزم کو دو سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید کرکے رکھا گیا نیز ملزم کی بیوی کے بھائی کے اکائونٹ میں پاکستان سے کوئی بھی پیسہ نہیں آیا جیسا کہ استغاثہ نے الزام عائد کیاہے۔
وکلاء نے عدالت کو مزیدبتایا کہ ملزم کی جانب سے داخل ضمانت عرضداشت پر حکومت کی جانب سے ٹال مٹول کا مظاہرہ کیا جارہا ہے لہذ ا ملزم کو فوری طور پر راحت دی جائے اور اسے عبوری ضمانت پررہا کیا جائے جسے چیف جسٹس آف انڈیا نے قبول کرلیا اور ملزم کو دو مہینوں کی عبوری راحت دیتے ہوئے ملزم کی ضمانت عرضداشت پر گرمیوں کی تعطیلات کے بعد حتمی بحث کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔
واضح رہے کہ ملزم ریاض الدین شیخ جو ہندوستانی فوج کے شعبہ بی ایس ایف(بارڈر سیکوریٹی فورس) میں اپنی خدمات انجام دے رہا تھا کو نومبر 2018 میںپاکستان کے لئے جاسوسی کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرکے اسے جیل میں قید کیاگیا اور اس کے بعد اسے ملازمت سے فوراًمعطل کردیا گیا تھا تب سے وہ پنجاب کی جیل میں ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر