کورونا کی تیسری لہر کے خوف سے  ’قومی لاک ڈاؤن‘ کا خطرہ بڑھا!

کورونا کی تیسری لہر کے خوف سے  ’قومی لاک ڈاؤن‘ کا خطرہ بڑھا!

ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کو لے کر بحث ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب کئی ریاستیں پہلے ہی اپنے یہاں لاک ڈاؤن، نائٹ کرفیو، ویکینڈ لاک ڈاؤن جیسے قدم اٹھا چکی ہیں۔

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کا عروج ابھی گزرا بھی نہیں ہے اور تیسری لہر کو لے کر تشویش بڑھ گئی ہے۔ حالات اس قدر فکر انگیز ہیں کہ مودی حکومت نے اس بات پر غور کرنا شروع کر دیا ہے کہ تیسری لہر سے بچنے کے لیے ’قومی لاک ڈاؤن‘ لگایا جائے یا نہیں۔ مرکزی وزارت صحت کے ذریعہ ایسے کسی بھی امکان سے انکار نہیں کیا گیا ہے۔ دراصل نیتی آیوگ کے رکن وی کے پال نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ قومی لاک ڈاؤن کے متبادل پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس بیان سے ظاہر ہے کہ مودی حکومت ضرورت پڑنے پر قومی لاک ڈاؤن کا اعلان کر سکتی ہے۔

وی کے پال کا بیان اس لیے بھی بے حد اہم تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ نیشنل کووڈ-19 ٹاسک فورس کے ہیڈ ہیں۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تازہ حالات کو لے کر ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، ساتھ ہی اگر پابندیوں کی بات کریں تو اگر سخت پابندیوں کی ضرورت پڑتی ہے تو ہمیشہ متبادل پر تبادلہ خیال ہوتا ہے۔ ایسے میں جن فیصلوں کی ضرورت پڑے گی، انھیں لیا جائے گا۔