ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملہ
خصوصی جج کے کورنٹائن ہونے کی وجہ سے فیصلہ ظاہر کرنے میں تاخیر، گلزار اعظمی
ممبئی21اپریل
مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے مختلف علاقوں سے دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار پانچ ملزمین کے مقدمہ میںخصوصی این آئی اے عدالت فیصلہ ظاہر کرنے والی تھی لیکن اچانک ہی خصوصی جج کے کورنٹائن ہوجانےکی وجہ سے فیصلہ ظاہر نہیں کرسکے۔ اس معاملے میں 7؍اپریل کو فریقین کی بحث کا اختتام عمل میں آیا تھا جس کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کرنے کے لیئےآج کا دن مقرر کیا تھا لیکن آج جیسے ہی دفاعی وکلاء عدالت پہنچے کورٹ عملہ نے انہیں مطلع کیا کہ خصوصی جج دنیش کوٹھلیکر گزشتہ دو دنوں سے کورنٹائن ہیںاور ان کے کورنٹائن سے فارغ ہونے کے بعد ہی وہ چارج لیںگے جس کے بعد فیصلہ ممکن ہے۔ کورٹ اسٹاف نے 7؍ مئی کی تاریخ دی ہے، یہ طلاع آج یہاں ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ عبدالواہاب خان اور ایڈوکیٹ شریف شیخ نے ملزمین کے دفاع میں عدالت میں مدلل بحث کی ہے اور انہیں امید ہیکہ عدالت کی جانب سے ملزمین کو راحت حاصل ہوگی کیونکہ پورا مقدمہ فرضی گواہوں اورثبوتوں کی بنیاد پر بنایا گیا ہے جس کو دفاعی وکلاء نے نہایت اچھے طریقے سے عدالت کے سامنے زبانی اور تحریری شکل میں پیش کیا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزمین اور ان کے اہل خانہ بھی فیصلہ کے منتظر ہیں لیکن خصوصی جج کے اچانک ہی کورنٹائن ہوجانےکی وجہ سے انہیں مایوسی ہوئی ہے لیکن وہ پر امید ہیں ان کے بچے اس مقدمہ سے باعزت بری ہونے والےہیں کیونکہ جمعیۃکے وکلاء نے نہایت دلجعئی سے اس مقدمہ کو لڑا ہے اور استغاثہ کے تمام جھوٹے دعوئوں کی عدالت میں قلعی کھول دی ہے۔
استغاثہ کے مطابق ملزمین کاتعلق ممنوع دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد سے ہے اور ان کے نشانے پر ناندیڑ علاقے کے ایم پی ،ایم ایل اے اور صحافی حضرات تھے۔
اس معاملے میںاے ٹی ایس نے ملزمین محمد مزمل عبدالغفور ، محمد صادق محمد فاروق ، محمد الیاس محمد اکبر ، محمد عرفان محمد غوث اور محمد اکرم محمد اکبر پر آرمس قانون کی دفعات25,3 اور یواے پی اے قانون کی دفعات 10،13،15، اور 16 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔
اس معاملے میں استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے 73 گواہوں کو عدالت میں پیش کیا تھا جبکہ دفاعی وکلاء نے بھی عدالت میں 7 دفاعی گواہوںکوگواہی کے لیئے پیش کیا تھا۔