حضرت مولانا خالدسیف اللہ رحمانی مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کیلئے منفرد وموزوں ترین شخصیت

حضرت مولانا خالدسیف اللہ رحمانی مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کیلئے منفرد وموزوں ترین شخصیت

تبصرہ نگار : محمد شاہد الناصری الحنفی

ملت اسلا میئہ ہند کیلئے اور مختلف اداروں اورتنظیموں کہ ساتھ بہ طور خاص آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لئے 3اپریل 2021 کی
دوپہر ایک عجیب اضطرابی اور غم والم کی کیفیت میں مبتلاء کر گئ کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا سید محمدولی رحمانی (امیر شریعت بہار،اڈیشہ اورجھاڑکھنڈ) اپنے مالک حقیقی سے جا ملے،اللہ تعالیٰ ان کی قبر کو نورسے بھر دے،اورانہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے،آمین
حضرت مولانا رحمانی کے انتقال کے ساتھ ہی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کا عہدہ بھی خالی ہو گیا،بورڈ اب نئے جنرل سکریٹری کے انتظارمیں ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلمانان ہند کی مشترکہ اورمضبوط آواز،ہندوستانی مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن اورقوم مسلم کا متحدہ پلیٹ فارم ہے،جہاں کلمئہ طیبہ کی بنیاد پرتمام مکاتب فکر،مسالک کے ماننے والے ایک ساتھ بیٹھ کر ملی مسائل کو سلجھاتے ہیں،
اس ملک میں بورڈ کی خدمات آب زرسے لکھے جانے کے قابل ہے،جب جب ملت پر کوئی آفت آئی توبورڈ زمانے کے سامنے سینہ سپر ہوکر کھڑا ہو گیا،مسلم پرسنل لاء کی خوش قسمتی رہی کہ اسے ہر دورمیں فراست مومنانہ،ہمت فرزانہ سے معمورقائدین ملتے رہے ہیں،خواہ وہ بورڈ کے پہلے صدر حکیم الاسلام حضرت قاری محمد طیب قاسمی رح مہتمم دارالعلوم دیوبند کی ذات گرامی ہو،یا پہلے جنرل سکریٹری امیر شریعت رابع،نباض وقت مولانا سید منت اللہ رحمانی رح کی ذات گرامی ہو، یا پھر ان دونوں حضرات کے بعد مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی صاحب رح کادورصدارت یا پھر امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رح اورحضرت قاضی القضاۃ فقیہ الامت حضرت قاضی مجاہد الاسلام صاحب رح کا عہد زرریں ہو،
بورڈ کے ان قائدین کا دل ملت کے درد سے آباد اورفکر امت مسلمہ کی گتھیاں سلجھانے میں ہمہ تن مصروف رہیں،ان میں سے ہر بزرگ اپنے ذات میں انجمن، اور علم وفن،فکر ونظر کہ بے تاج بادشاہ تھے ،
ان کی جرأت وبے باکی کے سامنے ملک کے وزیراعظم کی آواز بھی حلق میں اٹک جایا کرتی تھی،امت کی مصلحتوں پر ان کی گہری نگاہ ہواکرتی تھی،ان حضرات نے ذاتی مفاداورشہرت وریا سے دور رہ کر امت مسلمہ کی جو خدمت کی ہے،اس کا بدلہ اللہ رب العزت ہی انہیں دے سکتا ہے،ان کا تو بس یہی نعرہ تھا ”إن أجری إلا علی اللہ“۔
آج بھی مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اپنا وقاراوراعتماد ہے،پوری ملت اسلامیہ بورڈ پر مکمل بھروسہ کرتی ہے،مرشد الامت حضرت مرشدی مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم کی قیادت اورحضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی مرحوم جنرل سکریٹری کی رہنمائی میں بورڈ ملت کی رہنمائی کررہا تھا کہ حضرت رحمانی راہی ملک بقاء ہو گئے،
اب مرحوم کہ بعد پھر بورڈ کو ایسے جنرل سکریٹری کی ضرورت ہے،جو بورڈ کے فکر ونظر کاامین ومحافظ اوراپنے پیش رو قائدین کے علم و عمل کا پرتو ہو،صدر محترم کا ان پر اعتماد ہو،وہ فکر وفن،علم وتحقیق کے میدان کاشہنشاہ ہو،راہ سلوک کی وادی کا آشنا ہو،نیز سب سے ضروری بات یہ ہے کہ وہ بورڈ کے کاموں میں اپنی عمر کا ایک حصہ کھپا چکا ہو، خاکسار کی نظر میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بور کے جنرل سکریٹری کے عہدہ کے لیے سب سے مناسب موزوں ومنفرد اورروشن نام فقیہ العصر محقق وقت جدید فقہی مسائل میں امامت کے درجے پر فائز مخدوم گرامی حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی خلیفہ ارشد مرشد الامت سیدی ومرشدی حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی روح رواں ندوت العلماء لکھنوء وصدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ذات گرامی ہے۔
حضرت مولانا خالف سیف اللہ رحمانی کی ذات گرامی جیسی تنہا ایک شخصیت میں علم کی ایک پوری کائنات ہے،ان کی ذات ذات وحید میں علم وفن اورفکرونظرکی سینکڑوں کہکشائیں کروٹیں لیتی ہیں،مولانا رحمانی نہ صرف قلم اورفکر ونظرکے بادشاہ ہیں بل کہ ان کے زندہ وتابندہ اورگوہر بارقلم سے دوسو(200)سے زائد کتابیں علم کے خزانے میں بیش قیمت اضافہ کر چکی ہیں؛ مولانا رحمانی بڑے حکیم و دانہ مدبر اورنرم خوشخصیت کے مالک ہیں،
ان کی نرم گفتاری،فکری اعتدال اورمختلف مسالک کے ماننے والوں کے درمیان ان کی مقبولیت،ان کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے، مولانا رحمانی کی شخصیت نہ صرف ان اوصاف حمیدہ کی مالک ہے،بلکہ آپ کو انتظام وانصرام کا وسیع تجربہ بھی ہے،
ایک طویل عرصہ سے آپ خود بورڈ کے رکن تاسیسی اورسکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں،اس کے علاوہ آپ آل انڈیا ملی کونسل کے سرپرست ورکن مجلس عاملہ، خالص فقہی اورعلمی ادارہ ”اسلامک فقہ اکیڈمی“جس نے سینکڑوں نئے مسائل پر سیمینارکر کے امت کی رہنمائی کی ہے کے جنرل سکریٹری اورروح رواں بھی ہیں،
ملت اسلامیہ آندھراپردیش کے قاضی شریعت،المعہد العالی الاسلامی،حیدرآباد(جس نے صرف بیس سال کی مختصر مدت میں اپنے طلباسے ایک لاکھ سے زائد صفحات پرمختلف موضوعات پر کام کروایاہے اوریہ سب مولانا رحمانی کی رجال سازی اورکام لینے کے طریقے کا کرشمہ ہے)کے بانی اورناظم،تحفظ ختم نبوت آندھراپردیش کے سرپرست،دارالعلوم ندوۃ العلماء کے رکن مجلس انتظامیہ ومنتظمہ،
رکن انسٹیٹیوٹ آبجکٹیو اسٹڈیز،اسلاملک فقہ اکیڈمی جدہ،کویت الاتحادالعالمی لعلماء المسلمین قطرکے رکن اورسینکڑوں ملی،دینی اداروں اورتنظیموں کے ذمہ دار اورسرپرست ہیں۔
ان سب سے بڑھ کر ان کا سب سے بڑاکمال اورزندہ کرامت رجال سازی ہے،
پتھرکوتراش کر ہیرابنانے والے وہ ایسے جوہری اورفنکار ہیں جس کی نظیر اس دورمیں ملنی مشکل ہے،
اس لیے صدر بورڈ مرشد الامت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی اوربورڈ کے ذمہ داروں سے گزارش ہے کہ وہ جنرل سکریٹری کی عظیم ذمہ داری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کوسپردفرما کر ملت پر احسان عظیم کریں
،اللہ کی ذات سے امید ہے کہ بورڈ حضرت صدر محترم کی قیادت اورمولانا رحمانی کی رہنمائی میں ملت اسلامیہ ہندیہ کے ہردردکی دواکرسکے گا۔
ملتمس
محمد شاہد الناصری الحنفی
صدر ادارہ دعوت السنتہ مہاراشٹرا ۔ مدیر ماہنامہ مکہ میگزین ممبئ ۔
22شعبان المعظم 42 ھ
5 اپریل 2021 ء