صدر آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور کا احمد آباد کی عائشہ کا ویڈیو سامنے آنے پر اظہار افسوس

سہارنپور(اسٹاف رپورٹر) صدر آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور نے احمد آباد کی عائشہ کا ویڈیو سامنے آنے پر اظہار افسوس کرتے ہوۓ کہا کہ مرحومہ عائشہ اور اس جیسی تمام بیٹیوں کی کہانی کو پڑھکر احساس ابھرتاہے کہ ہم نے اپنے معاشرے کو کتنا ظالم بنادیا ہے اور ہم حرص و طمع کی زنجیروں میں کس قدر جکڑ چکے ہیں کہ ہماری بیٹیاں موت کے ساتھ کھیلنے پر مجبور ہوجاتی ہیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ نکاح کو سستا اور آسان بنانے کی کوشش کریں، غیر شرعی اور بے جا قسم کے رسوم و رواج سے ناطہ توڑ کو خود کو اسلامی سانچے میں ڈھال لیں،جہیز اور موٹر گاڑیوں کی مانگ کر کے اپنے آپ کو فقیروں اور بھکاریوں میں شامل نہ کریں بلکہ صحیح عقیدہ و عمل اور دیندار گھرانے کی با اخلاق لڑکی تلاش کریں اور اپنی استطاعت کے مطابق نقد مہر ادا کر کے نکاح کریں۔بے شک نیک عورت ہی سب سے بڑی اور اچھی دولت ہے نیز راحت و سکون اور محبت کا بہترین سامان بھی ڈاکٹر عبد المالک مغیثی نے کہا کہ ۔

ہم سب ملکر معاشرے سے اس لعنت کو دور کرنے کا کام کریں دو کے لئے کوششیں جاری رکھیں اور اپنی اصلاحی مجالس کے ذریعہ جہیز جیسی لعنت کے مضرات و نقصانات لوگوں تک پہنچائیں اور عملی طور پر اس رسم کے خاتمہ کے لئے آگے آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ احمد آباد گجرات کی عائشہ کا ویڈیو کلپ سامنے آیا جو اس نے خود کشی سے پہلے دنیا سے شیئر کیا جس میں اس نے بظاہر کسی پر الزام لگانے اور خود کشی کے سبب سے گریز کیا،لیکن عائشہ کے والد کے بیان کے مطابق خودکشی کی وجہ شوہر کی طرف سے جہیز کی مانگ تھی۔
جہیز ایک ناسور ہے جو ہمارے معاشرے میں کینسر کی طرح پھیل چکا ہے ۔ اس لعنت نے لاکھوں بہنوں اور بیٹیوں کی زندگی کو جہنم بنا رکھا ہے ۔ ان کی معصوم آنکھوں میں بسنے والے رنگین خواب چھین لئے ہیں ۔ ان کی آرزؤں ، تمناؤں اور حسین زندگی کے سپنوں کا گلا گھونٹ دیا ہے .
جہیز کا لینا دینا نہ صرف سماج کے لئے بلکہ پوری انسانیت کے لئے خطرناک بیماری ہے اور آج پورا معاشرہ اس مہلک بیماری میں جکڑا ہوا ہے، تقریباً ہر ایک خاندان اس کی ہلاکت و بربادی کا علمی و عملی تجربہ کر چکا ہے،کتنے گھرانے اسی جہیز کی وجہ سے بکھر کر تباہ و برباد ہو گئےہیں