مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ ملزم سمیر کلکرنی کے قبضہ سے ابھینو بھارت تنظیم کا پمفلیٹ اور دیگر اشیاء ملی تھی خصوصی این آئی اے عدالت میں پنچ گواہ نے گواہی دی، عدالت میں ملزم کی شناخت بھی کی

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ
ملزم سمیر کلکرنی کے قبضہ سے ابھینو بھارت تنظیم کا پمفلیٹ اور دیگر اشیاء ملی تھی
خصوصی این آئی اے عدالت میں پنچ گواہ نے گواہی دی، عدالت میں ملزم کی شناخت بھی کی
ممبئی 12 جنوری
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 145 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایاسال2008 میں وہ کچھ کام کے سلسلہ میں کالاچوکی پولس اسٹیشن کے پاس گیا تھا اس وقت اسے وہاں ایک پولس والے نے بلایا اور اس سے پنچ بننے کی گذارش کی جسے اس نے قبول کرلیا جس کے بعد پولس والوں نے ایک شخص(ملزم سمیر کلکرنی) کی اس کی موجودگی میں تلاشی لی جس کے دوران ملزم کے قبضہ سے ابھینو بھارت نامی تنظیم کا پمفلیٹ، موبائل فون، ڈرائیورنگ لائسنس اور دیگر سرکاری دستاویزات کے ساتھ ساتھ ساڑھے سات سو روپئے نقد بھی ملے تھے ۔
وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ پولس والوں نے جب ملز م سمیر کلکرنی کا موبائل چالو کیا تو اس میں ایک پیغام تھا جس میں لکھا تھا ”اے ٹی ایس پولس میرے پونے مکان پر پہنچ چکی ہے، آپ وہاں سے چلے جائیں وغیرہ وغیرہ“ ۔
سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم سمیر کلکرنی کی شناخت بھی کی اس کے قبضہ سے ضبط کیئے گئے سامان کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی موجودگی میں تیار کیئے گئے پنچ نامہ پر موجود دستخط کی شناخت بھی کی اور عدالت کو بتایا کہ پولس نے دو پنچوں کی موجودگی میں ملزم کی تلاشی لی تھی اور ملزم کو گرفتار کیا تھا۔
سرکاری وکیل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے بعد ملزم سمیر کلکرنی نے بذات خود جرح کی اور گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں اس کے خلاف اس لیئے گواہی دے رہا ہے کیونکہ پولس سے اس کے ذاتی تعلقات ہیں۔
سمیر کلکرنی نے گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے اے ٹی ایس کے افسران کے لیئے ماضی میں بھی پنچ کا کام کرچکا ہے نیز آج وہ عدالت میں اس لیئے اتنی اچھی طرح سے گواہی د ے رہا کیونکہ اسے این آئی اے والے سکھاکر لائے تھے۔
سمیر کلکرنی نے جرح کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء نے بھی سرکاری گواہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیاکہ وہ آج پولس کے دباؤ میں گواہی دے رہا ہے نیز وہ پولس کا عادی پنچ ہے۔
دوران کارروائی عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
اسی درمیان سرکاری گواہ سے جرح مکمل ہوئی جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو حکم دیاکہ وہ کل عدالت میں کسی دوسرے گواہ کو پیش کرے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 145 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔