منور رانا! …….. ہمارے پاس بھی ہے آئینہ دکھائیں کیا ـ
بقلم : مولانا محمود دریابادی
3/ 8/20
موجودہ دور قرب قیامت اورانحطاط کا دور ہے، معاشرے کے تمام طبقات انحطاط کا شکار ہیں، آج سے سو پچاس سال قبل کی صحافت اور صحافیوں کے کردار کا موازنہ آج سے کیجئے زمین آسمان کا فرق نظر آئے گا ـ اسی طرح ڈاکٹروں ، وکیلوں اور ٹیچروں کا کردار بھی انحطاط کا شکار ہے ـ …………. علماء بھی اِسی معاشرے کا حصہ ہیں ہمارے اسی سماج سے آتے ہیں، …… اس لئے علماء کے اندر قرن اول کا کردار تلاش کرنا عقلمندی نہیں ہے ـ
بے شک علماء کے اندر بہت سی انفرادی کمزوریاں ہوسکتی ہیں اور ہیں، ……….. مگر کچھ لوگ ایک تحریک کے طور پر مسلسل علماء کو مطعون کرتے رہتے ہیں یہ قابل مذمت ہے ـ
غیر جانبداری سے اگر غور کیا جائے تو سمجھ میں آجائے گا کہ سماج کے دوسرے طبقات کے مقابلے میں عموما علماء کا کردار بسا غنیمت ہے ـ
منور رانا کو چند کڑوڑ پتی علماء تونظر آگئے، مگر مجبور، مفلوک الحال اور غریب ائمہ مساجد، مدارس و مکاتب کے مدرسین اورلاک ڈاون کے درمیان خود کشی تک کی سوچ لینے والے غیرت مند علماء نظر نہیں آئے ـ
منور رانا ! علماء پر تنقید سے پہلے ذرا اپنے طبقے کا کردار بھی دیکھ لیجئے ورنہ ………