ہریانہ سرکار مہنگائی اور جرائم پر قابو پانے میں ناکام! چترا سرورا
سہارنپور، آمنا سامنا میڈیا (احمد رضا) گزشتہ چھہ سالوں سے ہریانہ کے مختلف علاقوں میں ہریانہ ڈیموکریٹک فرنٹ کی زیر قیادت عوامی فلاحی کام انجام دینے والی اور ہر موقع پر ہر ذات اور مذہب کے افراد کی بہتری اور خوشحالی کے لئے جدوجہدکرنے والی محنت کش اور انقلابی قائد امبالہ زون کی سابق کونسلر مسز چترا سرورانے سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہریانہ اور مرکز میں بھاجپائی سرکاروں کے چلتے اندنوں کمزور، غریب اور مزدور فرقہ کیلئے موجودہ حالات سازگار نہی ہیں پورے ملک میں مہنگائی، فرقہ پرستی، خواتین پر حملوں، لوٹ پاٹ اور غنڈہ گردی کا بول بالاہے مرکزی اور ریاستی سرکار آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں ہریانہ ریاست ہی میں سرکاری مشینری کی من مانی والی پالیسی نے پچھلے تین ماہ سے لاچاری، بے روزگاری اور مہنگائی کی مار جھیل رہے لاکھوں افراد کو آج بھوکے رہنے پر مجبور کردیاہے ہریانہ سرکار لمبے چوڑے دعویٰ تو کرتی ہے مگر مفلس اور نادار افراد کیلئے سرکار کے پاس کوئی پروگرام ہی نہی ہے ہریانہ سرکار پچھلے کتنے ہی سالوں سے اپنے عوام کا استحصال کرنے میں مصروف ہے!
ہریانہ ڈیموکریٹک فرنٹ کی جنرل سیکریٹری والی محنت کش اور انقلابی قائد سابق کونسلر مسز چترا سرورانے اپنے اہم بیان میں کہاکہ لاک ڈاؤن میں انکی پارٹی نے لگاتار فوڈ کٹ تقسیم کی ہیں لاکھوں افراد کے گھروں کو ضروری اشیائیں فراہم کرائی وہیں مزدوروں کو ہر ممکن امداد بھی پہنچائی ہے سرکاری مشینری تماشائی بنی رہی تین ماہ سے منوہر لال کھٹر سرکان عوام کیلئے کچھ بھی نہی کیا ہریانہ میں سبھی کچھ بھگوان بھروسہ چل رہاہے جترا سرورا نے یہ بھی کہاکہ ۳۱۰۲ میں ہریانہ سرکار کے بہت سے وزراء اور لیڈران نے پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھی قیمتوں کے خلاف کپڑے اتار کر سڑکونپر ناچ کیاتھا اور آج جب سب سے زیادہ مہنگا پیٹرول اور ڈیزل انکی سرکار میں بک رہاہے تب یہ اے سی میں دبکے بیٹھے ہیں یہ کیسی جمہوریت یہ کیسی سرکار ایسی سرکار کے کرسی پر چپکے رہنے سے امن پسند اور کمزور عوام کو کیا فائدہ! مسز چترا سرورا نے زور دیکر کہاکہ کھٹر سرکار نے ریاستی سطح پر اسکول کالجوں، ملوں، فیکٹریوں، نگر پالیکاؤں، نگر نگموں اور نگر پریشدوں کے بھرتی پروگراموں میں ایمانداری سے دو فیصد بچھڑے افراد کو سرکاری نوکریوں سے نہی جوڑا جبکہ پوری ریاست میں سیکڑوں افراد کو اہم محکموں میں خاصی دلچسپی لیکر بھرتی کرایا گیاہے اسی طرح دیگر محکموں میں بھی دلتوں، پچھڑوں، اقلیتی افراد اور کمزورفرقہ کے لوگوں کو تعیناتی نہی دیگئی ان سبھی کیساتھ لگاتار بھاجپائی دور حکومت میں کھلے عام امتیاز برتا گیا ہے جو امتیاز آج بھی جاری ہے سچائی یہ ہے پچھلے کتنے ہی سالوں سے ریاست بھر میں ہزاروں بچھرے، مسلم اور دلت نوجوان پڑھ لکھ کربھی ر روزگا حاصل کرنیکے کے لئے لمبی لمبی قطاروں میں لگے ہیں مگر سرکار چپ ہے بھاجپا سرکاروں کی من مانی کے بیچ پھنس کر آج ہماری قوم روزی روٹی اور اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت کیلئے ترس رہی ہے! ٖ