ہندوستان اور چین کا سرحدی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق،

ہندوستان اور چین کا سرحدی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق،

عالمی خبریں : نامہ نگار : محمد سمیع اللہ شیخ 

معتبر ذراءع کے مطابق ہندوستان اور چین نے صورتِ حال کو معمول پر لانے پر اتفاق کرلیا ہے۔

ہندوستان کے فوجی حکام نے منگل کو کہا کہ ہم باہمی طور پر متفق ہیں کہ اس کشیدگی کو کم کرنا چاہیے۔

اس سے پیشتر چین اور ہندوستان کے فوجی کمانڈروں کے درمیان طویل مذاکرات بھی ہوئے تھے جس کے دوران متنازع علاقوں کے کنٹرول سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی تھی۔

ہندوستانی فوجی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ مشرقی لداخ کے تمام متنازع علاقوں کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور تمام جگہوں پر ایک دوسرے سے متصادم نہ ہونے کے طریقۂ کار کو بھی طے کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ مشرقی لداخ کے تین اسٹرٹیجک مقامات پر چین اور ہندوستان کی فوجیں بڑی تعداد میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔

معتبر ذراءع کے مطابق بیجنگ میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان ژاو لی جیان نے بتایا کہ دونوں فریق صورتِ حال کو معمول پر لانے پر متفق ہیں۔

فریقین نے اپنا اپنا مؤقف صراحت سے بیان کیا جس کے دوران سرحدی انتظامات اور کنٹرول کے مسائل کے حل کے بارے میں اتفاق کیا ہے۔

ہندوستان کے وزیرِ خارجہ جے شنکر نے منگل کو ورچول کانفرنس کے ذریعے روس اور چین کے وزرائے خارجہ سے بات کی۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون کے احترام اور فریقین کے جائز مفادات کو تسلیم کرنے پر بھی زور دیا۔

جے شنکر نے بتایا کہ اجلاس میں بین الاقوامی تعلقات کے سلسلے میں مسلمہ اصولوں پر یقین اور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

ہندوستان میں روس کے سفیر کوداشیف نے ٹوئیٹ کرکے کہا کہ ہم بھارت اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت سمیت ایل اے سی پر کشیدگی ختم کرانے کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں؛

پوری دنیا اور خصوصاً امریکہ میں نسلی امتیاز کے خلاف چلنے والی تحریک کا اثر۔

سامراج کی علامت سابق امریکی صدر کے مجسمے کو نیویارک میوزیم سے ہٹانے کا فیصلہ۔

پوری دنیا خصوصاً امریکہ میں نسلی امتیاز اور سامراجی علامات کے خلاف چلنے والی تحریک کا اثر یہ ہوا کہ  سابق امریکی صدر تھئیڈور رُوزویلٹ کے کانسی سے بنے مجسمے کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نیویارک میں امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری کی عمارت کے باہر نصب اس مجسمے میں روزویلٹ گھوڑے پر سوار ہیں اور گھوڑے کے پہلو میں ایک جانب ایک قدیم امریکی باشندے اور دوسری جانب ایک افریقی باشندے کا مجسمہ ہے۔

 لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا: ’حماقت مت کرو۔ ‘

جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ میں بعض مجسموں اور یادگاروں کے مناسب ہونے کے بارے میں گرما گرم بحث چھڑی ہوئی ہے۔

امریکہ میں غلامی کی حمایت اور کرِسٹوفر کولمبس کے ہاتھوں امریکی نو آبادی سے متعلق علامات اور یادگاریں خاص طور سے تنقید کی زد میں ہیں۔