مودی سرکار کا ایک سال مایوس کن ۔ویلفئیر پارٹی آف انڈیا۔مہاراشٹرا
ویلفئیر پارٹی آف انڈیا ملک بھر میں آج ایک مہم کا آغاز کر رہی ہے جس کا مقصد عوام کو مودی سرکار کی ایک سال کی ناکامی سے متعارف کروانا ہے۔یہ مہم 17 جون سے 17 جولائی تک دہلی اُتر پردیش راجھستان گجرات مہاراشٹرا کرناٹک آندھرا پردیش تلنگانہ تمل ناڈو کیرلا اور مغربی بنگال میں چلائی جائیگی۔
سرکار کی خراب پالیسی کی وجہ سے اقتصادی صورت حال خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ GDP شرح نمو جو اپریل 2019 سے دسمبر 2019 تک چار فیصد تھی جنوری 2020 سے مارچ 2020 تک گھٹ کر تین فیصد رہ گئی۔سرکاری ملازمین اور بینکوں میں کام کرنے والے کو اگر چھوڑ دیں تو سبھی پریشان ہیں چاہے کاروباری افراد ہوں یہ ملازمت پیشہ۔
Centre for monitoring Indian economy
ایک ادارہ ہے جو ہے روزگاری کے اعداد وشمار شائع کرتا ہے اس ادارے کے مطابق بھارت میں 26٪ فیصد لوگ بیکار ہیں اور کورونا وائرس کی وبا اور لوک ڈاؤن کی وجہ سے 26 کروڑ لوگ بیکار ہو چکے ہیں۔ عام آدمی بے حال ہے۔
صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ورلڈ فریڈم انڈیکس کے مطابق 2018 میں بھارت 138 نمبر پر تھا اور اب 2020 میں گر کر 140 نمبر پر آ گیا ہے۔ یا تو صحافیوں اور میڈیا کو ڈرا دیا جاتا ہے یا دے دلا کر ہم خیال بنایا جا رہا ہے ٹیلیویژن اور پرنٹ میڈیا اعتبار ختم ہو چکا ہے اور میڈیا کو گودی میڈیا اور دلال میڈیا کہا جا رہا ہے۔
سرکار کی اقلیت دشمنی۔
پچھلے سال کی اقلیت دشمن فیصلے کیے گئے جیسے طلاق ثلاثہ، بابری مسجد کا عجیب و غریب فیصلہ،کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35A کا ختم کیا جانا ،UAPA کے قوانین میں افراد کو دہشت گرد ثابت کرنے کا فیصلہ جس کے تحت صفورا زرگر خالد سییفی جیسے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دہلی فسادات بلا شبہ مسلم کش فسادات تھے جو کپل مشرا کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد شروع ہوئے تھے مگر اب تک کپل مشرا کی گرفتاری تو دور کی بات ہے ایف آئی آر بھی نہیں ہوئی ہے جبکہ سینکڑوں بے گناہ مسلمانوں کو فساد کرنے کے جرم میں گرفتار کیا جا چکا ہے اور اس کے علاوہ سی اے اے کے خلاف احتجاج میں شامل افراد کو UAPA کے تحت ماسٹر مائنڈ بتا کر گرفتار کیا جا رہا ہے۔
Covid-19
کورونا وائرس کی وبا کے چلتے 13 مارچ کو وزارت صحت نے بیان دیا بھارت کو کورونا وائرس کی وبا سے خطرہ نہیں ہے مگر بعد کے وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 22 تاریخ کو ایک دن کا عوامی کر فیو نافذ کیا گیا تھا لی بجاو کورونا بھگا و کیا گیا۔
مارچ کے آخری ہفتے میں لوک ڈاؤن کا اچانک فیصلہ کیا گیا عوام کو صرف چار گھنٹے کا وقت دیا گیا
اس لوک ڈاؤن کی وجہ سے کروڑوں مزدور شہر وں میں پھنس گئے۔ کام کاج بند ہونے کی وجہ سے بھوک سے نڈھال ہو گئے۔
کئی ہفتہ ان لوگوں نے انتظار کیا پھر یہ مزدور جیسے بن پڑا اپنے گھروں کو نکل پڑے کوئی سائیکل کوئی رکشا اور کوئی پیدل سفر میں سیکڑوں مزدور ہلاک ہو گئے۔ اور اب یہ آنکڑے بتا رہے ہیں لوک ڈاؤن ناکام ہو چکا بیماری رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ لوک ڈاؤن میں زیادہ ٹیسٹنگ کی جانی چاہئے تھی ہسپتال بنائے جانے تھے مگر مرکزی حکومت نے کچھ نہیں کیا ساری زمہ داری ریاستی حکومت پر ڈال دی۔
اس کے علاوہ حکومت کئی پبلک سیکٹر کمپنیز کو بیچ دینا چاہتی ہے جس میں ایئر انڈیا اور بی ایس این ایل جیسی بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں ۔
Electricity Amendment Bill 2020
اس بل کے ذریعے بجلی کی ترسیل کا سارا ٹھیکہ نجی اداروں اور کمپنیوں کو مل جائے گا اور وہ اپنی مرضی کے مطابق بجلی کا ریٹ طے کریں گے۔
ان سب چیزوں کے مد نظر ویلفئیر پارٹی آف انڈیا ملک بھر میں ایک مہم مودی سرکار کے ایک سال مایوس کن چلا رہی ہے تاکہ عوام کو سرکار کی ناکامی کے بارے میں بتایا جا سکے ۔
شیخ سلیم
ویلفئیر پارٹی آف انڈیا
صدر مہاراشٹرا