مساجد کو پانچ آدمیوں کی قید سے مستثنی قرار دیا جائے, ملی تنظیموں و اداروں کا مطالبہ , وزیر اعلیٰ حکومت اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک میمورنڈم
مساجد کو پانچ آدمیوں کی قید سے مستثنی قرار دیا جائے, ملی تنظیموں و اداروں کا مطالبہ , وزیر اعلیٰ حکومت اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک میمورنڈم
سہارنپور (اسٹاف رپورٹر)
حکومت ہند کے ذریعہ لاک ڈاءون کی طویل مدت گزر نے کے بعد مذہبی عبادت گاہوں کو جن شرائط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، وہ سمجھ سے پرے ہے اور بالخصوص مساجد کے لئے جو پانچ آدمیوں کی شرائط رکھی گئی ہے وہ قابل اطمینان نہیں ہے ۔
اسی مطالبہ کو لیکر ضلع سہارنپور کی ملی تنظیموں و اداروں کا ایک وفد ضلع مجسٹریٹ و پولیس کپتان سے ملا، اورمذکورہ افسران کے ذریعہ وزیر اعلیٰ حکومت اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک میمورنڈم ارسال کیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ مساجد سے متعلق جو پانچ آدمیوں کی شرائط حکومت اترپردیش کی طرف سے طے کی گئی ہیں وہ ناکافی ہیں ، لہٰذا ہمارا آپ سے یہ مطالبہ ہے کہ مساجد کی حدود اربع کی گنجائش کو مدنظر رکھتے ہوئے نمازیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور مساجد کو اس پانچ آدمیوں کی قید سے مستثنی قرار دیا جائے، نیز محکمہَ صحت کی جو اس وبائی مرض کووڈ ۔ ۹۱ میں ہدایات ہیں ان کو ملحوظ رکھتے ہوئے نمازیوں کی تعداد طے کی جائے ۔
وفد میں قاضی ندیم اختر نائب شہر قاضی سہارنپور، مولانا فرید مظاہری، مینیجر جامع مسجد،نائب صدر جمعیۃ علماء سہارن پور(م)، مولانا یعقوب بلند شہری صدر دینی مدارس بورڈ، مولانا ڈاکٹرعبدالمالک مغیثی ضلع صدرکونسل سہارن پور، مفتی محمد صالح نمائندہ جامعہ مظاہر علوم ، مولانا احمد سعیدی نمائندہ مدرسہ مظاہر علوم وقف، ایم شاہد زبیری نائب صدر جمعیۃ علماء سہارنپور(الف) ، ڈاکٹر شاہکار سماجی کارکن ، مولانا حارث مظاہری، اصلاح معاشرہ سوسائیٹی وغیرہ موجود رہے ۔