کرونا وائرس کے خوف سے ملزم کو والدہ کی تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں ملی ، عدالت نے بذریعہ ویڈیو کال ملزم کو اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت کی اجازت دی
ممبئی 12 مئی
دہشت گردانہ معاملے کا سامنے کررہے ایک مسلم نوجوان کو کرونا وائرس وبا کی وجہ سے ممبئی کی سیشن عدالت نے آج اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی البتہ عدالت نے جیلر کو حکم دیا کہ وہ ورچولی بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ملزم کو اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت کرائے ۔
ملزم فیصل مرزا جسے جمعتہ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی ) قانونی امداد فراہم کررہی ہے کی والدہ کا آج صبح دس بجے جوگیشوری میں انتقال ہوگیا تھا جس کی خبر ملزم کی بہین نے جمعتہ علماء کے وکیل شاہد ندیم کو دی اور ان سے گزارش کی کہ فیصل مرزاکی اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت ہوسکے اس کے لئیے کوشش کریں ۔
فیصل مرزا کی والدہ کی موت کی خبر موصول ہونے کے بعد ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی درخواست پر ایڈوکیٹ ارشد شیخ (سکسیس) اور ایڈوکیٹ رازق شیخ نے ممبئی کی خصوصی عدالت میں ایک درخواست داخل کرتے عدالت سے درخواست کی کہ وہ انسانی بنیادوں پر ملزم کو اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت کی اجازت دے ۔
ایڈوکیٹ ارشد شیخ اور رازق شیخ نے عدالت سے گزارش کی کہ ملزم ممبئی کا ہی رہنے والا ہے لہٰزا ملزم کو اجازت دی جائے کہ وہ چند گھنٹوں کے لئیے پولس بندوبست کے ساتھ اس کے گھر اور قبرستان جاسکے تاکہ وہ اس کی والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کرسکے ۔
خصوصی عدالت کے جج بھوسلے نےایڈوکیٹ ارشد کی جانب سے داخل عرضداشت یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ آرتھر روڈ جیل میں بھی کرونا وائرس سے ملزمین متاثر ہوئے ہیں لہٰزا ملزم کو جیل سے باہر نکالنا اور پھر واپس جیل میں پہنچانا جیل انتظامیہ کے مشکل فیصلہ ہوگا لہٰزا ملزم کی اس کی والدہ کی تدفین میں شرکت کی درخواست خارج کی جاتی ہے لیکن عدالت نے آرتھرروڈ جیل انتظامیہ کو حکم دیاکہ وہ بذریعہ ویڈیو کال ملزم کو اس کی والدہ کا آخری دیدار کراتے ہوئے تدفین میں ورچولی شریک کرائے۔