بلاسودی مائیکروفائنانس سوسائٹی استحصال اور بدعنوانی کو لگام دینے میں کامیاب ہوگی : ڈاکٹر بابو رائو گوروبلا سودی نظام معیشت پر ورکشاپ میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے شعبہ مائیکرو فائنانس کے سکریٹری شیخ اشرف نے بتایا کہ دس سے زائد سوسائیٹی سے ہزاروں افراد مستفید ہورہے ہیں

بلاسودی مائیکروفائنانس سوسائٹی استحصال اور بدعنوانی کو لگام دینے میں کامیاب ہوگی : ڈاکٹر بابو رائو گوروبلا سودی نظام معیشت پر ورکشاپ میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے شعبہ مائیکرو فائنانس کے سکریٹری شیخ اشرف نے بتایا کہ دس سے زائد سوسائیٹی سے ہزاروں افراد مستفید ہورہے ہیں 
دیہو/پونے: سنت تکارام کی برسی(جسے مراٹھی میں بیج سماروہ کہتے ہیں) کے موقع پر انکے گاتھا مندر کے قریب ابھنگ منگل کاریالیہ میں بلا سود ی نظام معیشت پر ورکشاپ ہوا۔ یہ ورکشاپ شعبہ مائیکرو فائنانس جماعت اسلامی مہاراشٹرا کی جانب سے رکھا گیا ہے۔ سنت تکارام پندرھویں صدی کے مشہور صاحب دیوان شاعر اور سماجی جہت کار ہیں، مہاراشٹر میں انکے عقیدتمند وں کی بہت بڑی تعداد ہے۔ یہ عقیدت مند’وارکری‘ اور ’ماڑاکری‘ کے نام سے مشہور ہیں۔ سنت تکارام نے سودخوری اور ساہوکاری نظام کے خلاف بہت سی نظمیں لکھی ہیں، سنت تکارام کے والد خود ساہوکار تھے اور لوگوں کو سود پر پیسہ دیا کرتے تھے، لیکن سنت تکارام نے اپنے والد کے تمام بہی کھاتوں کو اندرائنی ندی میں دریا برد کرکے سود خوری کے خلاف خود اپنے ہی گھر سے جنگ شروع کی تھی ۔ورکشاپ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو ڈاکٹر بابو رائو گورو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا بلاسودی معیشت استحصال اور عدل کے درمیان ایک جنگ ہے ۔انہوں نے کہا اسلام کا نظام معیشت ایسا شعلہ ہے جو ہر استحصال کا خاتمہ کردے گا اس کا سبب یہ ہے کہ یہاں سود کی گنجائش بالکل نہیں ہے کیوں سود غریب کو اور غریب و پسماندگی کی دلدل میں دھکیل دیتا ہے ۔ڈاکٹر بابو رائو نے جماعت اسلامی کے ذمہ داروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا اسے دیگر جگہوں پر بھی قائم کریں اور عوام میں اس کی مقبولیت کو عام کرنے کیلئے مراٹھی میں کتابچہ شائع کریں جو بلاسودی مائیکرو فائنانس کے فوائد سے انہیں روشناس کرائے ۔انہوں نے کہااسے مہاراشٹر کے طول وارض میں وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔بلاسودی مائکروفائنانس صحرا میں نخلستان کا احساس کراتا ہے جس سے عام انسان سود کی نحوست سے بچ کر اپنی معاشی بدحالی کو خوشحالی میں تبدیل کرسکتا ہے ۔بابو رائو نے ایسی کم از کم ایک سوسائٹی کی مہاراشٹر کے ہر ضلع میں ضرورت پر زور دیا ۔اسکے کیلئے انہوں اپنی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ڈاکٹر بابو رائو کو یقین ہے کہ اس طرح کی بلاسودی مائیکروفائنانس سوسائٹی استحصال اور بدعنوانی کو لگام دینے میں کامیاب ہوگی ۔انہوں نے یہ بھی کہا اس سے آپ غریب اور پسماندہ لوگوں کی دعائیں لیں گے ۔ آپ نے عوام کے سامنے عملی نمونہ اور اسلام کا بہترین نظام معیشت پیش کیا ہے ۔ڈاکٹر بابو رائو گورو نے اسلامک فائنانس ،اسلامک سوشیولوجی ، اسلامک سائیکلوجی کو یونیورسٹیوں کے نصاب شامل کرنے کی بھی وکالت کی کیوں کہ ان کے مطابق اس سے معاشرہ میں مثبت تبدیلی رونما ہوگی ۔آج کے حالات میں دیہو گائوں کے لوگ چاہتے ہیں کہ انکے گائوں میں بھی بلاسودی کوآپریٹیو سوسائٹی قائم کی جائے اسی مقصد کے تحت ایچ بی پی دیانیشور چودھری (شیلار ماما پرتیشٹھان دیہو) اور اشٹیوینائیک متر منڈل کے انیکیت پردیپ کاڑوکھے کے تعاون سے جماعت اسلامی مہاراشٹرا کے شعبہ مائیکروفائنس نے یک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ میں مہاراشٹر بھر میں جاری کو آپریٹیو سوسائٹیوں کی سرگرمیاں پیش کی گئیں ۔ اس پروگرام میں وارکری سماج کے مرد و خواتین شریک ہوئے ۔ اسکے علاوہ جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر انجینئر محمدسلیم ، جماعت اسلامی مہاراشٹرا کے امیر حلقہ رضوان الرحمٰن خان، سابق امیر حلقہ انجینئر توفیق اسلم خان ، معاون امیر حلقہ ضمیر قادری ، اظہر علی وارثی وغیرہ شامل تھے، ورکشاپ کا تعارف اور غرض و غایت ڈاکٹر رفیق پارنیرکر نے پیش کیا۔ شیخ اشرف سیکریٹری جماعت اسلامی شعبہ مائیکرو فائنانس نے بلاسودی سوسائٹی کی ابتداء کس طرح ہوئی اسکی تفصیلات پیش کیں۔ واضح ہو کہ جماعت اسلامی مہاراشٹر کی جانب سے دس زائد غیر سودی کو آپریٹیو سوسائٹی قائم ہیں جن سے ہزاروں غربا اور چھوٹے تاجر مستفید ہورہے ہیں۔