شولاپور کے شاہین باغ سے خالدہ پروین کا پر اثر اور معلوماتی خطاب
اشفاق زید اور سید غفران کے ذریعے ، آمنا سامنا میڈیا
شولاپور : گزشتہ بیس دنوں سے رواں دواں شولاپور کا شاہین باغ جس میں روزانہ ہزاروں خواتین کی بلا تفریق مذہب و ملت موجودگی نے سرکاری انتظامیہ کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے. آج حیدرآباد دکن سے تشریف لائی رکن جماعت اسلامی محترمہ خالدہ پروین نے خواتین سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جامع اور پر اثر معلومات دیتے ہوئے کہا کہ "ہندوستان کا آئین ہمیں اپنے حق کے خلاف آواز بلند کرنے کا حق دیتا ہے، میں آپ کی ہمت افزائی کے لئے یہاں آئی ہوں، ہمیں نہ سرکار سے خوف کھانے کی ضرورت ہے اور نہ ہی پولیس سے.” آپ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس غیر آئینی قانون کو فوراً واپس لیں. اور تمام خواتین و حضرات سے گزارش کی کہ این پی آر میں کوئی معلومات نہ دیں بلکہ سرکاری نمائندہ سے کہے کہ آپ برائے مہربانی واپس چلے جائیے.بہتر اور مہذب انداز میں ہی منع کریں. خالدہ پروین نے یہ بھی کہا کہ جب تک ہم اپنا حق نہیں لیتے تب تک یہ شاہین باغ چلتا رہے اور اس میں شامل تمام بہنیں اور بیٹیاں اپنی خدمات پیش کریں کیونکہ یہ بھی ایک جہاد ہے. قرآن کی سورت حج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم این آر سی، سی اے اے اور این پی آر سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے. کیونکہاب کہ جو فیصلہ ہوگا یہیں پر ہوگاہم سے اب دوسری ہجرت نہیں ہونے والی آخر میں آپ نے سوال جواب کے سیشن میں کئی سوالوں کے مدلل جواب دیئے. راشٹر گیت کے بعد اپنے خطاب کا اختتام کیا. شاہین باغ کی صدر نسیم ساتکھیڑ نے تعارف و استقبال کیا اور نازیہ نے شکریہ ادا کیا، اس وقت رکن بلدیہ فردوس پٹیل، واحدہ شیخ، پروین انعامدار، ڈاکٹر نور جہاں،سابق رکن بلدیہ بسم اللہ شیکلگر، عظمی فردوس، ریشماں ملا، و دیگر اراکین موجود تھے.

