جوگیشوری ویسٹ میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے لئے عوامی استقبالیہ وزیر داخلہ کو میمورنڈم پیش کیاگیا,وفد نے مذکورہ مطالبات رکھے,مہاراشٹر کی حکومت این پی آر کے خلاف اسمبلی میں ریزولوشن پاس کرے اور این پی آر کو نافذ نہ کرے ۔
آج 13 فروری کو ممبئی جوگیشوری ویسٹ میں
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے لئے عوامی استقبالیہ پروگرام این سی پی کے نیشنل سیکرٹری نریندر ورما کے ذریعے اوشیوارہ جوگیشوری میں منعقد کیا گیا ۔
مرکزی وزیر جناب پروفل پٹیل کے ذریعے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کا استقبال کیا گیا ۔
اس موقع پر اوشیوارہ،جوگیشوری، اور ورسووا، اندھیری کے لوگوں نے اقبال چوناوالا، محمد امتیاز مغل،ذاکر شیخ،معاذن پٹیل،اویس پٹیل، عارف غوری، سلیم چودھری، ڈاکٹر طلحہ، حافظ یاسین، عدنان بھائی جی اور عارف غوری کی قیادت میں وزیر داخلہ کو میمورنڈم پیش کیا ۔
میمورنڈم پیش کرنے والے وفد نے مذکورہ مطالبات رکھے اور وزیر داخلہ سے ان پر پوری اقدام کرنے کی گزارش کی:
مہاراشٹر کی حکومت این پی آر کے خلاف اسمبلی میں ریزولوشن پاس کرے اور این پی آر کو نافذ نہ کرے ۔
¶ حکومت سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف جو مقدمات درج کیے گئے ہیں خصوصاً امبولی اور ڈی این نگر پولیس
اسٹیشن میں، ان کو واپس لے اور ان کو رکوائے۔ اس کے علاوہ ممبئی باغ اور مہاراشٹر بھر میں احتجاج کرنے والی ہماری ماؤں اور بہنوں کے خلاف جو نوٹس جاری کی گئی ہے، اس کو واپس کروائے۔
¶ احتجاج کرنے والوں کو پرامن طریقے سے احتجاج کرنے کی اجازت دی جائے اس لئے کہ یہ ان کا دستوری حق ہے نیز پولس یا کسی قانون کو نافذ کرنے والی ایجنسی کو احتجاج کرنے والوں کو دھمکانے اور ڈرانے سے روکے ۔
¶ پر امن احتجاج کرنا بنیادی دستورہ حق ہے ، اس لئے اس حق کی حفاظت کو یقینی بنائے ۔
وزیر داخلہ جناب انل دیشمکھ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے، کسی کے ساتھ بھی نا انصافی نہیں ہوگی اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں گے ۔
اوشیوارہ -جوگیشوری – ورسووا کے باشندوں کا میمورنڈم سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سے کیس اٹھانے سلسلے میں ۔