جمعیۃ علماء ہند نے مظاہرین پر کریک ڈاؤن پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا، یوپی وزیر اعلی کے ذریعہ اپنے ہی شہریوں سے بدلہ کی بات آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی –
جمعیۃ علماء ہند نے مظاہرین پر کریک ڈاؤن پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا،
یوپی وزیر اعلی کے ذریعہ اپنے ہی شہریوں سے بدلہ کی بات آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی -جمعیۃ علماء ہند کی یونٹون کو ہدایت کہ زخمیوں کے علاج معالجہ اور متاثرین کو راحت پہنچانے کے لیے منظم طور پر کام کریں
جمعیۃ علماء ہند کی یونٹون کو ہدایت کہ زخمیوں کے علاج معالجہ اور متاثرین کو راحت پہنچانے کے لیے منظم طور پر کام کریں
نئی دہلی۔21/دسمبر 2019
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہورہے مظاہروں پر کریک ڈاؤن اور پولس کی گولی سے شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پرشدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تشدد کی کسی بھی حالت میں وکالت نہیں جاسکتی چاہے وہ سرکار اور انتظامیہ کی طرف سے ہو یامظاہرین کی طرف سے۔اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جس طرح اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلہ لینے کی بات کہی ہے اورجس طرح ایک آڈیو پیغام کے ذریعہ ریاست کا ایک اعلی افسروزیر اعلی کے حوالے سے لوگوں کے ’ٹانگ ہاتھ‘ توڑنے کا حکم دے رہا ہے، وہ فاشزم اور سفاکیت کی علامت ہے۔ایک منتخب سرکار کس طرح اپنے عوام کے جذبات کو سمجھنے کے بجائے ان کے خلاف پولس ایکشن کا حکم دے سکتی ہے، بلاشبہ یہ جو کچھ ہورہا ہے اس نے انگریزوں کے زمانے کی یاد تازہ کردی ہے۔اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلے کی بات اور لاٹھی کا استعمال کرنے کے بجائے عقل کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔
اترپردیش میں پولس کی گولی سے گیارہ مظاہرین شہید ہوچکے ہیں،جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جو تشدد محدو د تھا وہ پوری ریاست میں پھیل گیا ہے۔ سرکار اگر لوگوں کو ڈرا نا چاہتی ہے تو وہ اس حقیقت کو سمجھ لے کہ اس ملک کے لوگ ڈرپوک نہیں ہیں، ہاں وہ پرامن ہیں، ان کے ڈی این اے میں تشدد سے بیزاری ہے اور ان میں امن پسندی، جمہوریت اور سیکولرزم رچا بسا ہوا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند سبھی سرکاروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پرامن احتجاج کو روکنے کی ہرگز کوشش نہ کرے اور افہام و تفہیم کی راہ سے معاملات کا حل نکالے اورناہل اور غافل پولس انتظامیہ اور تشدد کا استعمال کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کرے،نیز جن کی جانیں گئیں ہیں ان کے اہل خانہ کے لیے معقول معاوضہ کا اعلان کرے اور زخمیوں کے علاج و معالجہ کا فوری بندوبست کرے۔
جمعیۃ علماء ہندنے اپنی تمام یونٹوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زخمیوں کے علاج معالجہ اور متاثرین کو راحت پہنچانے کے لیے منظم طور پر کام کریں اور اموات کی پر امن تجہیز و تکفین میں شامل ہوں، نیز جہاں کہیں بھی پولس پرامن شہریوں پر زور زبردستی کرے اور بے قصوروں کو گرفتار کیا جائے تو فورا ً جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں سے رابطہ قائم کریں۔ جمعیۃ علماء کے تمام رضا کاروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ میں مظاہرین کو تشدد سے بازرکھیں اور بھڑکاؤ بیانات اور افواہوں سے متاثر نہ ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدیر محتر م ا س پر یس ریلیز کو شائع فرما کر شکر گزار کریں۔
جاری کردہ:
نیاز احمد فاروقی
سکریٹری جمعیۃ علماء ہند