آئی او ایس کے زیر اہتمام ترکی کے مشہور مفکر ڈاکٹر فواد سیزگین کی حیات وخدمات پر دو روزہ انٹر نیشنل سمینارکا انعقا د

عصر حاضرمیں اسلامی علوم کے احیاء،تراث اسلامی کے فروغ اور سائنسی اصطلاحات کی ایجاد ات میں علامہ فواد سیزگین کا نام سر فہرست
آئی او ایس کے زیر اہتمام ترکی کے مشہور مفکر ڈاکٹر فواد سیزگین کی حیات وخدمات پر دو روزہ انٹر نیشنل سمینارکا انعقا د
نئی دہلی ۔21دسمبر
ڈاکٹرفواد سیزگین عالم اسلام کے عظیم محقق ،نامور دانشور اور بے مثال مفکر تھے جنہوں نے اسلامی علوم ،تہذیب و ثقافت کے فرو غ اور مغرب کی بھرپور یلغار کا اس طرح جواب دیاکہ انہیں بیسوی صدی کا امام رازی اور غزالی جیسا محقق کہاگیاہے ۔ ان خیالات کا اظہار ترکی کے نامور محقق ڈاکٹر فواد سیزگین کی شخصیت اور خدمات پر انسٹی ٹیوٹ آف آبجکٹیو اسٹڈیز کے زیر اہتمام کانسٹی ٹیوشن کلب دہلی میں منعقد ہونے والے دوروزہ انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں شرکا ءنے کیا ۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے سفیر برائے ہندوستان ڈاکٹر شاکر عزکان ٹرونلر نے کہاکہ استنبول میں 2008میں ڈاکٹر فواد سیزگین کے علمی کارناموں کو اجاگر کرنے کیلئے ایک میوز قائم کیاگیاتھاجس کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعظم اور موجودہ صدر رجب طیب اردگان نے کیاتھا ۔ ان کے کارناموں اور خدمات کو مزید عام کرنے کیلئے ترک حکومت نے 2019 کو فواد سیزگین سے منسوب کرنے کا اعلان کیاتھا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم شکر گزار ہیں ائی او ایس کے جس نے اس موضوع پر سمینار کا انعقاد کیاہے ۔
ڈاکٹر سلیم ارگون نائب صدر محکمہ مذہبی امور ترکی نے افتتاحی خطاب میں کہاکہ اسلام کے سائنسی علوم اور اسلامی تہذیب وثقافت کے فروغ میں فواد سیزگین کی خدمات ناقابل فراموش ہے ،وہ عالم دین اور مفتی کے بیٹے تھے ،ان کی والدہ عرب تھیں ۔ وہ بے پناہ محنتی اور ذہین تھے ، ان کا خواب انجینئر بننے کا تھا لیکن علمی دنیا میں انہوں نے نمایاں کارنامہ انجام دیا ۔ ڈاکٹر علی ابراہیم ایچ نملا سابق وزیر برائے مزدور سعودی عرب نے اپنے خطاب میں کہاکہ فواد سیزگین مسلم سائنسدانوں میں عبقری شخصیت کے مالک تھے ،انہوں نے غلطیوں کی نشاندہی کی جو درست تھا اسے اپنایا ، مغرب اور یورپ کے اعتراضات کو بھرپور اور مدلل جواب دیا اور بتایاکہ سائنسی علوم میں اصل خدمات مسلمانوں کی ہے جسے یورپ نے اپنا بنالیا ہے ۔آج کی سائنس کی بہت ساری اصطلاحات ان کی ایجادہ کردہ ہیں ۔ ڈاکٹر ابراہیم بن محمد حمد المزینی پروفیسر شعبہ تہذیبی مطالعات وتاریخ علوم اسلامی امام محمد بن سعوداسلامی یونیورسیٹی ریاض نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ عصر حاضرمیں مسلمانوں میں علوم کی تاریخ کے احیاءاور اس کے فروغ کی تحریک کے ضمن میں برتری وقیادت کے لحاظ سے علامہ فواد سیزگین کا نام سر فہرست ہے ، معروف وزندہ جاوید علمی وعملی کوششوں کے طفیل انہیں بجا طور پر موجودہ وقت میں عربی واسلامی تاریخ کا قائد تسلیم کیا جاتاہے ۔ڈاکٹر زاہدہ ازکان رشدی کارڈیو لوجست فرنکفٹ جرمنی نے اپنے خطاب میں کہاکہ مجھے فخر ہے کہ ڈاکٹر فواد سیزگین کی شاگرد ہوں اور ان سے استفاد ہ کیا ہے ۔ سیزگین نے سائنس اور تر اث اسلامی پر نمایاں کام کرنے کے ساتھ شاگردوں کی بھی ایک بہت بڑی کھیپ تیار کی ہے ۔
پروفیسر مظہر بگلی ریکٹر نوشیر ہیکی بیکٹاس ویلی یونیورسیٹی ترکی نے کہاکہ سیزگین نے نئی نسل کو حوصلہ دیاہے انہوں نے قرآن میں موجود سائنسی علوم کا تفصیل سے تذکرہ کیاہے۔ ڈاکٹر مصطفے شاہین کہاکہ فواد سیزگین نے تعلیم کے میدان میں بھی قابل ذکر کام کیاہے اور انسانیت کو فائدہ پہونچانے کیلئے انہوںنے یہ کیاہے ۔
پروفیسر اختر الواسع وائس چانسلر مولانا آزاد یونیورسیٹی جودھپور نے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈاکٹر حمید اللہ نے فرانس میں بیٹھ کر احیاءاسلام کا کام کیا اور ڈاکٹر فواد سیزگین نے جرمنی میں بیٹھ کر احیاءاسلام کا فریضہ انجام دیا اور دونوں کو اللہ تعالی نے 96 سال کی عمر عطا ءفرمائی تھی ۔ فواد سیزگین یورپ کے جھوٹ کو بے نقاب کیا اور تحقیق کے ساتھ بتایاکہ جس علوم کو اہل یورپ اپنی ایجاد مانتے ہیں در اصل وہ عہد وسطی مسلم سائسدانوں کی دین ہیں ۔انہوں نے عرب اور ترکی کے درمیان قومیت کے فرق کو ختم کرنے کا کام کیا ۔آئی ا و ایس کے چیرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ تکریم انسانیت کا تذکرہ قرآن کریم میں تفصیل کے ساتھ موجودہے جسے ڈاکٹر فواد سیزگین مرکزی موضوع بناکر کام کیا اور انسانیت کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے سائنس اور تحقیق کے میدان میں عظیم الشان کارنامہ انجام دیا۔ آئی ا و ایس نے ان کی عظیم خدمات او رعصر حاضر میں ان کے افکار سے نئی نسل کو روشناس کرانے اور اسے اپنانے کیلئے ان کی شخصیت پر یہ دورزہ انٹر نیشنل سمینار منعقد کررہاہے ۔ قبل ازیں مولانا شاہ اجمل فاروق ندوی نے تلاوت قرآن کے ذریعہ اجلاس کا آغاز کیا ۔ پروفیسر اشتیاق دانش فائننس سکریٹری آئی او ایس نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ، پروفیسر افضل وائس چیرمین آئی او ایس نے کلمات تشکر ادا کیا جبکہ پروفیسر زیڈ ایم خان جنر ل سکریٹری آئی او ایس نے آئی او اس کا تعارف اور سیمنار کے اغراض ومقاصد کا تفصیل سے تذکرہ کیا ۔ افتتاحی اجلاس میں ”لیگسی آف ڈاکٹر محمد اللہ حمید اللہ “ انسانی سماج کی تشکیل میں خواتین کا کردار “عالم اسلام کے بے مثال محقق فواد سیزگین “ مشاہرین فاتحین اسلام “ اور آئی او ایس کلینڈر 2020 کا اجراءبھی عمل میں آیا ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فواد سیزگین کی شخصیت اور خدمات پر منعقد ہونے والاانٹرنیشنل سیمنار افتتاحی اور اختتامی اجلاس کے علاوہ چھ بزنس سیشن پر مشتمل ہے جس میں متعدد اسکالرس اپنا مقالہ پیش کریں گے ۔ آج 22 دسمبر کو کانفرنس کا دوسرا دن ہے جس کا انعقاد بھی کانسٹی ٹیوشن کلب میں ہورہاہے ۔