شیو سینا اور بی جے پی اتحاد نے مہاراشٹر اسمبلی الیکشن میں اکثریت حاصل کر لی ہے لیکن ان دونوں کے درمیان حکومت سازی کے تعلق سے فی الحال کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ یہ انکشاف سنجے راؤت نے خود کیا۔
بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان اب تک چیزیں ’اَن سلجھی‘ نظر آ رہی ہیں۔ ایک طرف بی جے پی لیڈران یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے اور شیو سینا کے درمیان سب کچھ ٹھیک ہے، وہیں شیو سینا لیڈران کی تلخ بیانی جاری ہے۔ شیو سینا کے سینئر لیڈر اور پارٹی ترجمان سنجے راؤت تو ’سیاسی کھیل‘ بالکل فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ آج انھوں نے ایک اور بیان دیا ہے جس سے بی جے پی کے ہوش اڑ گئے ہیں۔ سنجے راؤت نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ’’بی جے پی سے فی الحال حکومت سازی پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔‘‘
میڈیا سے بات چیت کے دوران سنجے راؤت نے صاف کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی بی جے پی کے سامنے جھکنے والی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام چاہتی ہے کہ وزیر اعلیٰ شیو سینا سے ہو، اور بی جے پی کو عوام کی بات ماننی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر شیو سینا فیصلہ کرتی ہے، تو انھیں (بی جے پی) ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کے لیے ضروری نمبر مل جائے گا۔ لوگوں نے 50-50 فارمولے کی بنیاد پر حکومت بنانے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ عوام چاہتی ہے کہ شیوسینا سے وزیر اعلیٰ ہو۔‘‘
خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے مطابق سنجے راؤت نے یہ بھی کہا کہ فی الحال بی جے پی سے حکومت بنانے کو لے کر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔ شیوسینا کے رخ سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ وہ اپنی بات کو لے کر بضد ہے اور 50-50 سے کم پر ماننے والی نہیں۔ چونکہ سنجے راؤت نے جمعرات کو این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملاقات بھی کی ہے، اس لیے بی جے پی میں ان کے بیانات کو لے کر سناٹا پسرا ہوا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے سنجے کے بیان پر اب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔