بھاگوت کہاں کہا ں بھاگتے پھرتے ہیں ؟ ڈاکٹر سلیم خان

بھاگوت کہاں کہا ں بھاگتے پھرتے ہیں ؟
ڈاکٹر سلیم خان
وطن عزیز میں دسہرہ کا تہوار مختلف انداز میں منایا جاتا ہے۔ دہلی کی رام لیلا میدان میں راون (کے پتلے)کا دہن (نذرِ آتش) ہوتا ہے جس میں عام طور پر کانگریسی شریک ہوتے ہیں ۔ اس بار بھی منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی نے تیر چلا کر راون کا ’ودھ‘ کیا ۔ مودی جی نے اس مرتبہ دہلی کے دوراکا علاقہ میں ۱۰۷ فٹ اونچے راون کے پتلے کو جلایا ۔ اس طرح وزیر اعظم نے اپنا قد بڑھانے کی خاطر پہلے راون کو اونچا کیا۔ آر ایس ایس کورام سے نہ جانے کون سی مخاصمت اور راون سے کیا انسیت ہے کہ اس کے صدر دفتر(ناگپور) میں دسہرہ تو بڑے تزک و احتشام سے منایا جاتا ہے لیکن نہ رام لیلا ہوتی ہے اور نہ راون کو جلایا جاتا ہے۔ وہاں تو صرف اسلحہ کی پرستش کی جاتی ہے۔ اس اسلحہ کا استعمال آج تک بیرون ملک حملہ آوروں کے خلاف نہیں ہوا ہاں اندرون ملک اپنے لوگوں کے خلاف ضرور ہوتا ہے۔ پہلے یہ کام فرقہ وارانہ فسادات کے موقع پر ہوتا تھا آج کل اس کو ہجومی تشدد میں بدل دیا گیا ہے۔
دسہرہ کےدن سنگھ کے سربراہ کی تقریر میں تنظیم کی ترجیحات کا اشارہ دیا جاتا ہے ۔ ایک بار اسے دوردرشن پر براہِ راست نشر بھی کیا گیا تھا لیکن اب حکومت یہ خطرہ مول نہیں لیتی اس لیے کہ نہ جانے وہ کیا کہہ جائیں اور حکومت کو صفائی دینی پڑے۔ اس سال بھی حسب توقع موہن بھاگوت نے مودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بہت دنوں بعد ملک میں کچھ اچھا ہو رہا ہے۔ ملک کی سلامتی پہلے سے زیادہ بڑھی ہے۔ اس کے بعد بے خیالی میں انہوں نے ہجومی تشدد کا ذکر چھیڑ کر اپنے دعویٰ کی نفی کردی ۔