ہندوستان میں صرف مسلمانوں کیلےاین آرسی ناقابل قبول،ہمیں اجتماعی طورپر پورےملک کےکونےکونےسےاس سیاہ قانون کےخلاف مکمل بائیکاٹ کااعلان کرناچاہئے،کسی قائدکےبیان کاانتظارمت کیجےآپ خودآگےبڑھ کرملک وملت کی بیباک ترجمانی کیجےیہ وقت کی اہم ضرورت ہے:شاھنوازبدرقاسمی
ہندوستان میں صرف مسلمانوں کیلےاین آرسی ناقابل قبول،ہمیں اجتماعی طورپر پورےملک کےکونےکونےسےاس سیاہ قانون کےخلاف مکمل بائیکاٹ کااعلان کرناچاہئے،کسی قائدکےبیان کاانتظارمت کیجےآپ خودآگےبڑھ کرملک وملت کی بیباک ترجمانی کیجےیہ وقت کی اہم ضرورت ہے:شاھنوازبدرقاسمی
این آرسی کےتعلق سےوزیرداخلہ امیت شاہ کے بیان کےبعدمزیدکسی وضاحت اورتابیل کی اب ضرورت نہیں ہےانہیں جوکچھ کہناتھابہت سوچ سمجھ کر اورآپسی مشورےکےبعد سب کچھ کہ گئے_
اب سوال یہ پیداہوتاہے ایسےحالات میں ہندوستانی مسلمانوں کوکیاکرناچاہئے،بقول امیت شاہ اگراین آرسی پورےملک میں صرف مسلمانوں کیلےلایاجارہاہےتوپہرہم کیاکریں،میری ذاتی راےہےکہ ایسےاین آرسی کوہمیں ہرگزہرگزقبول نہیں کرناچاہیےچاہےاس کیلےموجودہ سرکارجوکرناچاہتی ہےکرسکتی ہےلیکن ملک کی موجودہ مجرمانہ قیادت کی دوغلی پالیسی اورخاموسی سےملک وملت کاہرانصاف پسند شہری بےچین ہیں جوانتہائی تکلیف دہ ہےایسےنازک حالات میں ملک کےمسلمانوں کوخوف زدہ کرنےکےبجاےانہیں ہمت،حوصلہ اورسہارادینےکی فوری ضرورت ہےجوبالکل نہیں ہورہاہےہرطرف چاہےحکومت ہویاپہرہماری قیادت خوف زدگی کاماحول پیداکرکےحالات کومزیدسنگین بنادیاہےاس لیےآپ سے میری درخواست ہےکہ این آرسی کواپنےدماغ سے نکال دیں اگرسرکار کوئی ایسافیصلہ لیتی ہےجوملک کےآئینی دفعات کےخلاف کوہمیں کسی بہی صورت میں یہ قانون منظور نہیں ہوگا ابہی سےاین آرسی کےبائیکاٹ کامکمل اعلان ہوجاناچاہئے،یہ ملک ہماراتہاہےاورہمیشہ رہےگااپنےملک میں ہمیں اپنی شہریت ثابت کرنےکی ہرگزہرگزضرورت نہیں ہےچاہےاس کیلےہماری جان ہی کیوں نہ چلی جاےاس قانون کی آخری دم تک مخالفت کرتا رہوں گا،آپ بہی حق کی اس بیباک آوازکوملت کےہرفردتک پہچائیےیہ وقت کی اہم ضرورت اورسب سےاہم پیغام اور ہمدردانہ درخواست ہے_