کرن جوہر کے ہاتھوں شونالی شراف کی کتاب کی رونمائی
فیصل فاروق
ممبئی: کرن جوہر پر ہمیشہ ہی فلم انڈسٹری میں اقرباء پروری کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ عالیہ بھٹ ہو یا ورون دھون، بیشتر اِسٹار بچوں نے کرن جوہر کی فلموں سے ہی بالی ووڈ میں قدم رکھا ہے۔ اِس وجہ سے کرن جوہر کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک بار پھر پروڈیوسر ڈائریکٹر کرن جوہر ناقدین کے نشانے پر آگئے ہیں۔ لیکن اِس بار کرن پوری تیاری کے ساتھ اُن کا سامنا کر رہے ہیں۔ دراصل اب کرن جوہر کو اُن کی فلموں میں امیری کا مظاہرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تاہم، کرن جوہر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بنائی ہوئی فلموں کیلئے معافی نہیں مانگیں گے حالانکہ بدلتے وقت کے ساتھ وہ سینما بنانے کے اپنے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کیلئے تیار ہیں۔
گذشتہ روز ممبئی کے باندرہ میں منعقدہ دی اشین ایج کی سابق صحافیہ اور انگریزی زبان کی معروف مصنفہ شونالی شراف کی دوسری کتاب کے پہلے ایڈیشن کی رسم رونمائی کے موقع پر فلمساز کرن جوہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ مَیں نے اُس قسم کی (فرسٹ ورلڈ سے تعلق رکھنے والی) فلمیں اِسلئے بنائیں کہ مَیں ایک ایسے ماحول میں پلا بڑھا جہاں لوگوں میں ایسی خواہشات تھی اور یہ میرے سوچنے سمجھنے کے طریقہ سے وابستہ تھی۔ مَیں نے ہمیشہ سوچا کہ سینما اصل زندگی سے کہیں زیادہ ہے اور اِسی وجہ سے مَیں نے ایسے کردار تخلیق کیے جن کی لوگ خواہش کرتے ہیں۔
کرن جوہر نے شونالی کی کتاب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہانی کے کرداروں کی حوصلہ افزائی کی۔ پہلی کتاب کی زبردست کامیابی کے بعد اپنی دوسری کتاب ”لَو اِن دی ٹائم آف اَففلوینزا“ کے بارے میں بات کرتے ہوئے مصنفہ شونالی شراف نے راقم الحروف کو بتایا کہ اِس کتاب میں بمبئی کے’پاش علاقہ‘ کے معاشرے سے تعلق رکھنے والی ایک انتہائی خوش مزاج شادی شدہ عورت کی کہانی ہے جس کو پتہ چل گیا ہے کہ اُس کی سب سے اچھی سہیلی کسی کے ساتھ عشقیہ تعلقات رکھتی ہے۔ وہ (نتاشہ) بہت برا محسوس کرتی ہے اور ایک طرح سے اُس کیلئے کچھ کرنا چاہتی ہے، کچھ کرتی بھی ہے لیکن نتیجہ اُس کی توقع سے بہت مختلف ہوتا ہے۔
بیسٹ سیلر مصنفہ نے مزید کہا کہ یہ تین مختلف خواتین کا سفر بھی ہے جیسا کہ مرکزی کردار کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ اُن کی انفرادی کہانیوں کے ذریعہ کتاب شادی بیاہ، خواہشات کی تکمیل اور خوشی کی ناقابلِ تلافی جدوجہد جو تمام انسانوں کو پریشان کرتی ہے، اِن موضوعات کو تلاش کرتی ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ ایک کثیر پرتوں، مراعات یافتہ شہری عورت کے ذہن کا عصری مطالعہ ہے جسے ایک بیحد دلچسپ اور دلکش کہانی کی شکل میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ایمیزون پر بھی دستیاب ہے۔ معروف پبلشر بلومس بری نے شائع کیا ہے۔ اِس خوبصورت کتاب کی قیمت دو سَو روپے کے قریب ہے۔
(فیصل فاروق ممبئی میں رہائش پذیر کالم نگار اور صحافی ہیں)