شیو سینا کے صوبائی صدر وینو لوانیا نے کہا، ’’تاج محل، تیجو مہالیہ ہے اور ہندووں کے عقیدے کی علامت ہے۔ اس کے پیش نظر ساون کے مہینے میں چاروں سوموار کو تاج محل کے اندر آرتی کی جائے گی۔ ‘‘
آگرہ: شدت پسندوں کی نظر میں ہمیشہ سے کانٹے کی طرح چبھنے والے تاج محل کو ایک مرتبہ پھر تنازعہ کا شکار بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ شیو سینا نے اعلان کیا ہے کہ تاج محل مندر ہے لہذا اس میں آرتی کی جائے گی۔ گزشتہ روز شیو سینا کے صوبائی صدر وینو لوانیا نے ایک پریس کانفرنس کر کے یہ دھمکی دی۔ اس پر محکمہ آثار قدیمہ کے افسران کے ہاتھ پیر پھول گئے ہیں، انہوں نے ضلع انتظامیہ کو خط لکھ کر شیو سینا کو آرتی سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شیو سینا کے صوبائی صدر وینو لوانیا نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے کہا، ’’تاج محل ، تیجو مہالیہ ہے اور ہندووں کے عقیدے کی علامت ہے۔ اس کے پیش نظر اس ساون کے مہینے میں چاروں سوموار کو تاج محل کے اندر آرتی کی جائے گی۔ ‘‘
سپرنٹنڈنٹ آرکیالوجسٹ (ماہر آثار قدیمہ) بسنت سورنکار نے آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ این جی روی کمار کو خط لکھ کر کہا کہ ماضی میں تاج محل میں کبھی کوئی پوجا ارچنا یا مہا آرتی نہیں ہوئی ہے۔ لہذا اس روایت کو قائم کرنے سے روکا جائے۔
محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے 18 جولائی کو ضلع مجسٹریٹ کو تحریر کیے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ’انسینٹ مونومنٹ اینڈ آرکیالوجیکل سائٹس ریمینز ایکٹ 1958 ‘ کی شق 5 (6) اور اصول 19598 (ایف) کے التزامات کے مطابق، محفوظ یادگار میں کسی بھی طرح کی مذہبی رسومات کو ادا کرنا اور کسی نئی روایت کو قائم کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔