اسکول،کالج اور یونیورسٹیوں کے طلبہ میں پیدا شدہ دین بیزاری اور تشکیک کی اصلاح ضروری مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس مجلس عاملہ میں طلبہ کے درمیان دعوت و ارشاد کی نوعیت پر غور کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل۔ دینی تعلیمی بیداری مہم چلانے کا فیصلہ، ارتداد زدہ علاقوں میں مسلمانوں کے حالات پر سروے جاری رہے گا


نئی دہلی۔12/ جولائی
مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اس کے صدر حضرت مولانا ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند کی صدارت میں یہاں مدنی ہال صدر دفتر جمعیۃ علماء ہند میں منعقد ہوا جس میں حضرت امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری صدر جمعیۃعلماء ہند، مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند، مفتی احمد دیولہ،مفتی محمد سلمان منصورپوری ناظم عمومی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہندسمیت کئی اہم ارکان شریک ہوئے۔

دینی تعلیمی بورڈ کی مجلس عاملہ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اسکول،کالج اور یونیورسٹیوں کے طلبہ میں دین بیزاری اور دین میں تشکیک کی صورت ِ حال سامنے آرہی ہے،لہذا اس بات کی ضرورت ہے کہ ان کے درمیان منظم اور احسن طریقے سے دعوت و تبلیغ اور اصلاح حال کا کام کیا جائے چنانچہ دعوت و تبلیغ کے کام کی نوعیت پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں مولانا محمد ابراہیم ناظم اعلیٰ دینی تعلیمی بورڈصوبہ مہاراشٹر،سید محمد عاصم ناظم اعلیٰ دینی تعلیمی بورڈ صوبہ کرناٹک،مولانا محمد زکریاکیرلابطور رکن شامل ہیں۔ مزید برآں مسلمانوں کے درمیان دینی تعلیم کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے مجلس عاملہ نے اعلان کیا کہ عربی سال 1441 میں بھی دینی تعلیمی بیداری مہم کے لیے15 رجب المرجب تا 25/ رجب المرجب کی تاریخ طے کی جاتی ہے۔ اس مہم کے دوران تمام صوبوں میں ”صوبائی دینی تعلیمی کانفرنس“ منعقد کی جائے گی ۔
مجلس عاملہ نے ایک اہم تجویز میں اس بات کا فیصلہ کیا کہ ارتداد زدہ علاقوں کا مزید سروے جاری رکھا جائے جس کی ذمہ داری دینی تعلیمی بورڈ کے آرگنائزرس کے سپرد کی گئی۔واضح ہو کہ مسلمانوں کے دینی حالات کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی دینی تعلیمی بورڈ سروے کرارہی ہے، تاہم اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ ارتداد زدہ علاقوں میں اس پرارتکاز کیا جائے۔

مرکزی دینی بورڈ کی تنظیمی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا اور ایک تجویز میں کہا گیا کہ جن ریاستوں میں اب تک صوبائی دینی تعلیمی بورڈ کا قیام نہیں ہوا ہے؛مثلاً راجستھان،مدھیہ پردیش،گجرات،جھارکھنڈ،اتراکھنڈ،اڑیسہ وغیرہ وہاں صوبائی جمعیۃ علماء کو سرکلر جاری کر کے متوجہ کیا جائے اور جلد از جلد صوبائی دینی تعلیمی بورڈ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، نیز صوبائی جمعیۃ علماء، صوبائی دینی تعلیمی بورڈکے لئے اپنے بجٹ کا کچھ حصہ مختص کریں اور صوبوں میں تربیتی کیمپ کا نظام بنایا جائے۔۔دریں اثناء مجلس عاملہ نے1441 کے لئے مرکزی دینی تعلیمی بورڈجمعیۃ علماء ہند کا سالانہ بجٹ ]75,00,000-[پچہتر لاکھ روپئے مختص کرنے کا اعلان کیا۔
اخیر میں صدر ِ جمعیۃ علماء ہند امیر الہند حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصور پوری نے دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی اور بورڈ کی سالانہ کارگذاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہندحضرت مفتی ابو القاسم صاحب نعمانی مہتمم دار العلوم دیوبند کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔

مجلس عاملہ کے اجلاس میں صدر اور دیگر متذکرہ شخصیات کے علاوہ مولانا عبداللہ معروفی دارالعلوم دیوبند، مولانا متین الحق اسامہ قاسمی کانپور،مولانا صدیق اللہ چودھری مغربی بنگال، مولانا محمد رفیق بڑودی گجرات، مولانا محمد ناظم پٹنہ، مولانا محبوب حسن آسام اور بطور مدعو خصوصی مولانا حافظ پیر شبیر احمد حیدر آباد، مولانا عبدالقادر آسام،مولانا قاری محمد امین راجستھان، مولانا معزالدین احمددہلی، مولانا جابر قاسمی اڑیشہ، مولانا ندیم صدیقی مہاراشٹرا، مولانا نیاز احمد فاروقی دہلی،مولانا مفتی جاوید اقبال کشن گنج، مولانا سعید احمد منی پور، مفتی عبدالسلام کلکتہ،مولانا حکیم الدین قا سمی دہلی، مولانا ابراہیم کیرلا، مولانا اشرف قاسمی اڑیشہ، مولانا عبدالقوی حیدر آباد، مولانا مصدق حیدرآباد،مولانا ابراہیم شولہ پور، مفتی روشن مہاراشٹرا، مفتی عبدالمومن تری پورہ،مولانا ابوالحسن تامل ناڈ،،مولانا علی حسن مظاہری پنجاب، مولانا عبداللہ خالد،مفتی سراج منی پور،مولانا وہاج الدین منی پور، مولانا ارشد علی خاں مغربی بنگال،مولانا امدادالاسلام مغربی بنگال،مولانا سید عاصم عبداللہ کرناٹک، مولانا خالد گیاوی دہلی، مولانا جمال قاسمی دہلی شریک تھے۔