نئی دہلی، 22 جون 2019: ملک کے موجودہ حالات اور نئی سیاسی وسماجی صورت حال کے تناظر میں آج آل انڈیا ملی کونسل کے زیراہتمام نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک غیرمعمولی مشاورتی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں ملک کے موجودہ حالات پر غور وفکر کیا گیا، حالیہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا جائزہ اور اس کا تجزیہ کرتے ہوئے آئندہ کے لیے مثبت حکمت عملی بنانے اور قوم وملت کو مثبت پیغام دیئے جانے نیز درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے حوصلہ مندی کے ساتھ ارباب حکومت تک اپنی بات پہنچانے کے لیے حکمت عملی وضع کی گئی۔ میٹنگ کے شرکاءکے خیالات ومجموعی احساسات سے یہ بات بہت واضح ہوئی کہ افراد ملت اور اس ملک کے جمہوری اقدار اور آئین کی قدروں پر یقین رکھنے والے خواب غفلت میں نہیں ہیں اور آئندہ تمام جہتوں سے قوم وملت کو اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے ہر سطح پر منظم ومتحد کیا جائے گا۔
صدر، آل انڈیا ملی کونسل، حضرت مولانا حکیم محمد عبد اللہ مغیثی نے اپنے ابتدائی واختتامی ملفوظات میں حالات کے چیلنجز کو قبول کرنے اور ہر سطح پر اپنی ہمہ جہت سرگرمیوں کے ذریعہ حوصلہ مندانہ انداز میں آگے بڑھنے کی دعوت دی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے مسائل کو اپنی جدوجہد سے حل کریں گے اور ارباب حکومت سے بھی اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے پورے طور پر ہوشمندی وخردمندی کے ساتھ مربوط کوشش کریں گے۔
ملی کونسل کی اس اہم ترین تاریخ ساز میٹنگ کے داعی اور جنرل سکریٹری کونسل ڈاکٹر محمد منظور عالم نے پورے پروگرام کو نظم وترتیب کے ساتھ چلاتے ہوئے سبھی اہم ترین اصحاب ملک وملت کو اپنی اپنی گفتگو کرنے کی دعوت دی۔ منظور عالم نے جہاں سبھی شرکاءکے تئیں خیر مقدمی کلمات کہے، وہیں مختلف پہلووؤں سے انتہائی کلیدی باتیں کیں۔ انھوں نے کہا کہ مشکل ترین حالات میں ہم اپنے ذہن ودماغ کی صلاحیتوں کو صحیح افق دیتے ہوئے عملی اقدام کی طرف پیش قدمی کریں اور آج کی طے شدہ حکمت عملی کو مزید وسعت دیتے ہوئے کاموں کا خاکہ تیار کریں۔ جنرل سکریٹری کونسل کو تمام اہم نکات پر عملی اقدام کے لیے مجاز کیا گیا، یہ اور اس طرح کے کئی اہم معاملات ہیں، جن پر ملی کونسل اپنا لائحہ عمل جلد مرتب کرے گی۔ اس میٹنگ میں یہ بات بھی متفقہ طور پر آئی کہ ملت نے بہت ہی ذمہ داریوں کے ساتھ اپنا فریضہ نبھایا، ملک کے دستور اور آئین کی قدروں کے تحفظ کے لیے اپنے حق رائے دہندگی کا استعمال کیا۔ شکست تو ان سیکولر سیاسی پارٹیوں کی ہوئی جو خود اپنے کیڈرس کو قابو میں نہ رکھ سکی اور اپنی پارٹیوں کے ووٹوں کو اپنے حق میں ہموار نہ کر سکی۔
واضح رہے کہ صدر وجنرل سکریٹری کونسل کے علاوہ اس اہم مشاورتی میٹنگ میں ظفریاب جیلانی ایڈوکیٹ لکھنؤ، یوسف حاتم مچھالہ ایڈوکیٹ ممبئی، ڈاکٹر سید علی محمد نقوی علی گڑھ، ڈاکٹر (مولانا) یٰسین علی عثمانی بدایوں (نائب صدر، ملی کونسل)، شیخ نظام الدین شولہ پور، مولانا حافظ سید اطہر علی ممبئی، مولانا آس محمد گلزار قاسمی ومولانا طارق شفیق ندوی (صدر مغربی ومشرقی اترپردیش ریاستی کونسل)، پروفیسر ظہور محمد خان (سکریٹری جنرل، آئی او ایس)، مولانا عبد الحمید نعمانی (جنرل سکریٹری، مسلم مجلس مشاورت)، حاجی شہود عالم کولکاتہ اور ڈاکٹر پرویز میاں (صدر، ملی کونسل دہلی) وغیرہ نے اپنی مفید، ٹھوس اور مثبت گفتگو کی اور متفقہ طور پر صدر کونسل کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔